اسلام آباد میں الیکٹرک بس کا کرایہ دگنا، مسافروں پر بوجھ بڑھ گیا

اسلام آباد: ایک جانب وفاقی دارالحکومت کے منتظمین اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کر رہے ہیں، وہیں دوسری جانب غریب عوام پر بھاری بوجھ ڈالتے ہوئے میٹرو اور الیکٹرک بسوں کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

اتواریکم جون سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے کرایہ 50 روپے سے بڑھا کر 100 روپے مقرر کر دیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق بری امام کی رہائشی نسرین بی بی، جو مختلف گھروں میں کام کر کے اپنے پانچ رکنی خاندان کا پیٹ پالتی ہیں اس فیصلے سے شدید متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “پہلے 100 روپے میں آنے جانے کا خرچ نکل آتا تھا، لیکن اب ایک طرف کا کرایہ ہی 100 روپے ہے، تو روز 200 روپے کہاں سے لاؤں؟”

ایک اور مسافر ابو بکر، جو آبپارہ اسٹاپ پر کھڑے تھے، انھوں نے کہا کہ “کرایے میں 100 فیصد اضافہ غریب عوام کے ساتھ ظلم ہے وزیراعظم شہباز شریف کو نوٹس لینا چاہیے اور پرانے کرایے کو بحال کرنا چاہیے”۔

سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ پچاس روپے فی سواری کرایہ رکھنے کی صورت میں سالانہ 5.12 ارب روپے کا خرچہ آتا ہے جبکہ آمدنی صرف 1.46 ارب روپے ہوتی ہے، جس کی وجہ سے 3.66 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑتی ہے۔

نئے کرایے کے تحت آمدنی بڑھ کر 2.33 ارب روپے متوقع ہے تاہم سی ڈی اے کو اب بھی سالانہ 2.79 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی تاکہ سروس جاری رکھی جا سکے۔

فی الحال، اورنج لائن، بلیو لائن، گرین لائن اور تقریباً 16 روٹس پر چلنے والی الیکٹرک بسوں کا کرایہ 100 روپے مقرر کر دیا گیا ہے۔ ریڈ لائن میٹرو بس سروس جو راولپنڈی سے اسلام آباد چلتی ہے، اس کے کرایے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی کیونکہ یہ پنجاب حکومت اور وفاق کی جانب سے سبسڈی کے تحت چل رہی ہے۔

سی ڈی اے کے مطابق، اورنج لائن پر 30، بلیو لائن پر 10 اور گرین لائن پر 10 بسیں چل رہی ہیں جبکہ 160 میں سے صرف 120 الیکٹرک بسیں فعال ہیں کیونکہ چارجنگ سہولیات ناکافی ہیں۔ زیرو پوائنٹ پر ڈپو کی تعمیر جاری ہے تاکہ مکمل چارجنگ سہولت مہیا کی جا سکے۔

بھارہ کہو کے رہائشی محمد وسیم نے کہا کہ “سی ڈی اے اربوں روپے کی انٹرچینج اور انڈرپاس اسکیموں پر کام کر رہی ہے، جیسے کہ سیریینا اور ایف-8 انٹرچینج مکمل ہو چکے ہیں اور کشمیر چوک انڈرپاس، شاہین چوک انٹرچینج اور فیض آباد ماڈلنگ جیسے منصوبے زیر غور ہیں ،اگر فنڈز کی کمی ہے تو ان پر کام مؤخر کر کے عوامی بس سروس پر سبسڈی دینا ترجیح ہونی چاہیے”۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے دنیا کا سب سے بڑا ڈرون بردار ائیر کرافٹ تیار کر لیا!

ادھرچیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسلام آباد کے شہریوں کو جدید، ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ، آرام دہ اور ایئرکنڈیشنڈ ٹرانسپورٹ فراہم کرنا ادارے کی اولین ترجیح ہے۔

ترجمان کے مطابق، روزانہ 85,000 سے زائد شہری ان بسوں میں سفر کرتے ہیں اور کرایے میں اضافہ شہریوں پر بوجھ ڈالنے کے لیے نہیں بلکہ سروس کو بہتر بنانے، بروقت مرمت، نیٹ ورک میں توسیع، صفائی، تحفظ اور مجموعی سفر کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

Scroll to Top