مظفرآباد میں کرش پلانٹس کی بندش کے خلاف بجری و کرش ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کامسر کے مقام پر دھرنا جاری ہے، جہاں مظاہرین نے شاہرائے نیلم کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جس کے باعث ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
احتجاجی دھرنے کی قیادت ممبر ضلع کونسل میر امتیاز احمد کر رہے ہیں، جب کہ ضلعی انتظامیہ کے نمائندے بھی موقع پر موجود ہیں۔ دھرنے میں شریک کرش پلانٹ مالکان اور مزدوروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس سنگین معاملے کا نوٹس لے اور مسئلے کے حل کے لیے قابلِ عمل ایس او پیز طے کرے۔
کرش پلانٹس مالکان کے مطابق گزشتہ تین سال سے کرش پلانٹس بند پڑے ہیں، جس کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کی مشینری زنگ آلود ہو چکی ہے اور ہزاروں افراد بیروزگاری کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں اور ایک “غلط رپورٹ” کی بنیاد پر ان پلانٹس کو بند کیا گیا، جس سے نہ صرف مزدور طبقہ متاثر ہوا بلکہ شہر بھر میں تعمیراتی کام بھی ٹھپ ہو گئے ہیں۔
احتجاجی شرکاء کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے جلد از جلد کوئی لائحہ عمل نہ اپنایا تو وہ دھرنے کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے شہر کی جانب مارچ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل ادائیگی پر رعایت جبکہ نقد پر اضافی ٹیکس متوقع
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر ایس او پیز مقرر کرے اور ان کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کرش پلانٹس کو کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ بیروزگار افراد دوبارہ روزگار سے وابستہ ہو سکیں اور تعمیراتی شعبے کو درپیش بحران کا خاتمہ ہو۔