نیلم ویلی کی رونقیں لوٹ آئیں: سیاحوں کا رخ دوبارہ کشمیر کی جنت کی جانب

وادی نیلم ایک بار پھر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں خطے میں بارشوں کے بعد موسم انتہائی خوشگوار ہو گیا ہے جس کے بعد پاکستان بھر سے سیاح بڑی تعداد میں نیلم ویلی کا رخ کر رہے ہیں۔

کٹن، کیرن، شاردہ، کیل اور اڑنگ کیل جیسے مشہور مقامات پر سیاحوں کا رش لگ گیا ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں، سرسبز پہاڑ، نیلا آسمان اور قدرتی خوبصورتی نے وادی کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔ سیز فائر کے بعد وادی نیلم میں زندگی کے آثار پھر سے لوٹ آئے ہیں۔ مقامی ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں سے بھر چکے ہیں جبکہ بازاروں میں چہل پہل اور رونق واپس آ گئی ہے۔ نیلم کی فضا میں گھومتی ٹھنڈی ہوائیں، ہر طرف بکھرے پھولوں کی خوشبو اور بلند پہاڑوں سے بہتے چشمے ایک ناقابلِ فراموش منظر پیش کر رہے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو متنبہ کیا ہے کہ دریائے نیلم میں اس وقت پانی کے بہاؤ میں تیزی ہے اس لیے دریا کے کنارے یا خطرناک مقامات کے قریب جانے سے گریز کریں۔ بارشوں کے باعث جہاں موسم سہانا ہو گیا ہےوہیں دریا اور جھیلوں میں پانی کی سطح بھی بلند ہو چکی ہے جو خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

خوش آئند بات یہ ہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد بند ہونے والی رابطہ سڑکیں بھی بحال کر دی گئی ہیں۔ بوبون ٹاپ اوررتی گلی جھیل کو ملانے والی سڑک اب دوبارہ کھول دی گئی ہے، جس کے باعث رتی گلی کی حسین جھیل تک رسائی ایک بار پھر ممکن ہو گئی ہے۔ اس خبر نے مہم جو اور قدرتی مقامات سے محبت کرنے والے سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔

نیلم ویلی قدرتی حسن کا ایک مکمل نمونہ ہے۔ یہاں کئی ایسے سیاحتی مقامات موجود ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہیں۔ ان میں دھنی واٹر فال، چلہانہ LOC، کٹن واٹر فال، آٹھمقام، کیرن، اپر نیلم، بابون ٹاپ، داوریان، رتی گلی جھیل، شاردہ، کیل، اڑنگ کیل اور تاؤبٹ شامل ہیں۔ ہر مقام اپنی انفرادی خوبصورتی اور اہمیت رکھتا ہے۔

نیلم ویلی تک پہنچنے کے لیے دو مرکزی راستے موجود ہیں۔ ایک راستہ ایبٹ آباد سے گڑی حبیب اللہ کے ذریعے مظفرآباد کی طرف آتا ہے، جبکہ دوسرا مری اور کوہالہ کے راستے نیلم ویلی میں داخل ہوتا ہے۔ مظفرآباد جو کہ آزاد کشمیر کا دارالحکومت ہے، نیلم ویلی کا ابتدائی گیٹ وے کہلاتا ہے جہاں سے آگے کے تمام خوبصورت مقامات کا سفر شروع ہوتا ہے۔

سیاحت کے شوقین افراد کے لیے نیلم ویلی نہ صرف قدرتی خوبصورتی کا خزانہ ہے بلکہ یہاں کا سکون، مقامی ثقافت، مہمان نوازی اور فطری ماحول بھی ایک الگ ہی کشش رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا کی نئی لہر؟صرف چار دن میں کیسز تین گنا بڑھ گئے

آخر میں سیاحوں سے اپیل ہے کہ وہ نیلم ویلی کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ دریاؤں کے قریب جاتے وقت محتاط رہیں، مقامی ہدایات پر عمل کریں اور ماحولیات کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

Scroll to Top