وزیر اعظم شہباز شریف نے دوشنبہ میں تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی تجارت، معیشت، توانائی، دفاع، سلامتی اور علاقائی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے، تعلیمی تعلقات کو وسعت دینے، ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون کو آگے بڑھانے اور مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں :پاک بھارت کشیدگی کے دوران تعاون پر اظہارِ تشکر، وزیراعظم شہباز شریف آج دوست ممالک کے دورے پرروانہ ہونگے
ملاقات کے دوران وزیراعظم اور تاجک صدر نے باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی ۔
وزیر اعظم کے دورہ دوشنبہ کے دوران تاریخی اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
دونوں رہنماؤں نے جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک اور عوام کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا عزم کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں :مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اقتصادی تعاون کے حوالے سے دونوں رہنماؤں نے پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن برائے تجارت، اقتصادی اور سائنسی اور تکنیکی تعاون کے ساتویں اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلوں کے مطابق دو طرفہ تجارت میں تعاون کی نئی راہوں کو فعال طور پر آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔