laiqat baloch

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے،لیاقت بلوچ

میرپور(کشمیر ڈیجیٹل )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ، جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر ایشیا میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے ۔

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خوداردایت ملنا چاہیے مگر بھارت ان سے مسلسل انحراف کرتا چلا آ رہا ہے تاکہ وہ یہاں اپنی چودھراہٹ قائم رکھ سکے پہلگام سانحہ بھارت کا اپنا کیا دھرا تھا پاکستان نے کھلے عام کہا تھا کہ اس سانحہ کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کی جائیں ۔

بلوچستان کے پی کے میں دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے میرپور میں میٹ دی پریس میں کشمیر پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع میرپور مولانا عتیق الرحمان ،سابق صدر الخدمت فاونڈیشن آزاد جموں و کشمیر،گلگت بلتستان ڈاکٹر ریاض احمد بھی موجود تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :مسئلہ کشمیر کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں،شہبازشریف

انھوں نے کہا کہ پہلگام واقعے پر جوازیت بنا کر بھارت نے جب پاکستان پر جنگ مسلط کی تو پھر تمام قوم یک جان ہو گئی اور پاک افواج نے دشمن کو ایسا سبق سکھایا کہ وہ نسلوں تک یاد رکھے گا۔

اس یک جہتی کو قائم رکھنے کی ضرورت ہے جبکہ دنیا کو بھی معلوم ہو گیا ہے کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے پہلگام سانحے کی ہر ذی شعور مذمت کرتا ہے۔

بھارت بلوچستان اور کے پی کے دہشتگردی میں ملوث ہے، عالمی برادری اس کا نوٹس لے ملکی سیاست کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ قومی ڈائیلاگ کا اہتمام کرنا چا ہیے مواقع کا بہتر استعمال کرنا ہوگا تاکہ نئی نسل اور مستقبل کی بہتری کے فیصلے کر سکیں ۔

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو ماضی اور ماضی کی غلطیوں کو بھول کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے اور حکومت سمیت مقتدر حلقوں کو سوچنا چاہئے کہ الیکشن اور دیگر میں کیا غلطیاں ہوئیں۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے مسائل سننے چاہیے جبکہ کے پی کے لوگوں کے ساتھ بھی بیٹھ کر انکی بھی بات سنی جائے اور مسائل حل کئے جائیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں :کشمیریوں کے جذبے اور انکی پاکستان کیساتھ محب کو سلام پیش کرتا ہوں، امیر مقام

سیاسی استحکام آنا چاہیے اور فوری قومی کانفرنس ہونی چاہیے جبکہ سیاست کو بند گلی میں نہیں جانا چاہیے انھوں نے کہا کہ سانحہ پہلگام کے بعد اور حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد کشمیر کا مسلۂ ہائی لائٹ ہوا ہے۔

سندھ طاس کا معاملہ بھی عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے کشمیر کشمیریوں کا ہے اس موقف کی بنیاد پر مقدمہ کشمیر لڑنا چاہیے فلسطین فلسطینیوں کا ہے دونوں مسلے امت مسلمہ کے اتحاد کا تقاضا کرتا ہے۔

امریکہ برطانیہ یورپ کو اب بھارت اور اسرائیل کی پشت پناہی ختم کرنی چاہیے ریاست کی تمام اکائیاں ملا کر ریاست قائم کرنی چاہیے باجوہ ڈاکٹرائن کے بجائے کشمیریوں کے لیے کشمیر کی اور پاکستان اور عسکری قیادت کو بلایا جائے ۔

اتفاق رائے سے حکمت عملی اختیار کی جائےملکی سیاست کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ قومی ڈائیلاگ کا اہتمام کرنا چاہئے مواقعوں کا بہتر استعمال کرنا ہوگا تاکہ نئی نسل اور مستقبل کی بہتری کے فیصلے کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ کشمیریوں ہو مائنس کئے بغیر کشمیریوں پر کوئی فیصلہ مسلط نہ کیا جائے۔

Scroll to Top