ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کا عہدہ خاموشی سے چھوڑ دیا

واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص اورٹیسلااورایکس جیسے بڑے اداروں کے مالک ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو بتائے بغیر امریکی حکومت میں بطور خصوصی مشیر اپنی ذمہ داریاں چھوڑ دی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے اہلکاروں نے بھی ایلون مسک کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔

ایلون مسک نے بطور حکومتی مشیر 130 روز خدمات انجام دینے کا فیصلہ کیا تھا جو 30 مئی کو مکمل ہونا تھا تاہم انہوں نے مقررہ مدت سے دو روز پہلے ہی ٹرمپ انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کرلی۔ یوں ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اہم جھٹکا لگا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایلون مسک حالیہ دنوں میں حکومت کے بعض اقدامات سے مایوس دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے ایک روز قبل صدر ٹرمپ کے متعارف کردہ ’بڑے خوبصورت بل‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بل یا تو بڑا ہو سکتا ہے یا خوبصورت، مگر دونوں صفات ایک ساتھ جمع ہونا مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بل کے بعض نکات ان کے لیے قابلِ قبول نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر ،پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں آج بارش کی پیشگوئی

ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ “حکومت کے خصوصی ملازم کے طور پر ان کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔” انہوں نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موقع دیا گیا کہ وہ غیر ضروری اخراجات میں کمی لائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کا مشن وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگا۔

Scroll to Top