مظفرآباد:ہیومن رائٹس کونسل آف آزادجموں و کشمیر نے پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو فریق اول کی حیثیت سے شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر سوال اٹھا دئیے۔
سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں ہیومن رائٹس کونسل آف آزاد کشمیر کے صدر اشتیاق احمد قریشی نے دیگر عہدیداران کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں سینئر نائب صدرعدنان احمدپیرزادہ ایڈووکیٹ، ممبران جمیلہ خاتون، عمران جہانگیر کیانی، اسحاق ہاشمی اور عبداللہ گلزار بھی موجود تھے۔
اشتیاق احمد قریشی کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ سے کشمیریوں کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، اس کا ازالہ کیا جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں حق خود ارادیت کے معنیٰ پر پوری نہیں اترتی ہیں کیونکہ ان قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو محدود کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں وفد تشکیل دیا گیا ہے لیکن اس میں کسی کشمیری شخصیت کو شامل نہیں کیا گیا،اس میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جانا چاہیے تھا۔
اشتیاق قریشی کا کہنا تھا کہ ایل اوسی پر حفاظتی بنکرز کی تعمیر ضروری ہے، آزادکشمیر حکومت کو بجٹ بنکرز ہی لگانا چاہیے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم انسانی حقوق کا تحفظ کریں اور مظلوم کیساتھ کھڑے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تک خطے میں کسی صورت امن ممکن نہیں ہے ،بیرسٹر سلطان