اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستانی کوہ پیما سعد منور نے شمال سے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرتے ہوئے تاریخ رقم کردی ۔
رواں ماہ کے شروع میں دو اور پاکستانی کوہ پیماؤں نے بھی قابل ذکر کارنامے انجام دئیے ہیں ،پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے 11 مئی کو آکسیجن کے بغیر اور پورٹر کی مدد کے بغیر دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی کو سر کیا جب کہ کوہ پیما سرباز خان نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی ماؤنٹ کنچن جنگاکو کامیابی سے سر کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔ساجد سدپارہ نے 7ویں بلند ترین چوٹی بغیر آکسیجن کے سر کر لی
سعد منور کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ نے ان کی کامیابی کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا، “سعد نے دنیا کی بلند ترین چوٹی پر سبز ہلال کا جھنڈا لہرایا ۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی نے ماؤنٹ ایورسٹ کو شمالی طرف سے سر کیا ہےجبکہ سعد اب بحفاظت کیمپ 3 پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے و ہیں رات گزاری ۔
کوہ پیماؤں کے مطابق ایورسٹ کی شمالی چوٹی کا راستہ تبت سے شروع ہوتا ہے جو نیپال سے شروع ہونے والے ان پہاڑوں کے معمول کے راستے سے مختلف ہے۔
کوہ پیمائی کی ویب سائٹ ایکسپلوررز ویب کے مطابق چینی حکام نے گزشتہ جنوری سے ایورسٹ کو شمالی طرف سے سر کرنے کے لیے اجازت نامے جاری کرنا شروع کر دئیے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔پاکستانی کوہ پیما نے دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیاں بغیر مصنوعی آکسیجن سر کرکے تاریخ رقم کر دی
شمال کی طرف سے ایورسٹ پر چڑھنا برفانی تودوں سے بچاتا ہے جو جنوب کی طرف کا ایک خطرناک حصہ ہے، اس لیے اس راستے کو محفوظ سمجھا جاتا ہے۔سعد منور اور دیگر 8 غیر ملکی کوہ پیما ہفتے کی صبح شمال کی جانب سے ایورسٹ کی چوٹی پر کامیابی سے پہنچے۔