ہائی کورٹ کے فیصلے پر شوکت نواز میر کی ہنگامی پریس کانفرنس

جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبر کور کمیٹی شوکت نواز میر نے ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن جس وقت یہ فیصلہ سامنے آیا وہ انشااللہ ہمارے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا کیونکہ پہلے اگر دو بندے آتے، آج کے فیصلے کے بعد سو آئیں گے۔

مظفرآباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس گزشتہ پانچ سال سے عدالت میں زیر سماعت تھا۔ میں جج صاحبان کے فیصلے پر بات نہیں کروں گا کیونکہ وہ ہم سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتے ہیں، لیکن میں اس دورانیے پر ضرور بات کروں گا۔”

شوکت نواز میر نے الزام عائد کیا کہ کچھ عناصر کل کے طے شدہ عوامی پروگرام میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ماحول کو خراب کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ الحمدللہ ہم نے کسی بھی جگہ مسئلہ پیدا نہیں ہونے دیا۔ جہاں ضرورت ہوئی وہاں پیچھے ہٹے اور جہاں لازم ہوا وہاں آگے بڑھے۔ ہمارا مقصد شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا اور ان کی قربانیوں کو سراہنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کل کے پروگرام کی تیاری ہماری پوری ہے، لیکن اب عدالتی فیصلے کے بعد ان شاء اللہ ایک بڑا گراونڈ آپ کو دیکھنے کو ملے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ نومبر 2020 میں ہونے والے انتخابات کے بعد ہماری آئینی مدت پانچ سال ہےاور یہ بات باقاعدہ طور پر اسٹامپ پیپر پر درج ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس الیکشن میں ناکام ہوئے وہ تاجروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 20 سالہ بھارتی ریاستی دہشتگردی بے نقاب،ڈی جی آئی ایس پی آر

“اگر ہم نے مظفرآباد میں تاجروں کو متحد نہ کیا ہوتا، ایک جنرل الیکشن نہ کرایا ہوتا، تو جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو یہاں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ مظفرآباد چونکہ دارالحکومت ہے، یہاں ایک مضبوط اور متحد متفقہ قیادت موجود تھی جس نے ایکشن کمیٹی کا بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پونچھ سے شروع ہوئی، میرپور سے ہوتی ہوئی مظفرآباد تک پہنچی، جہاں تین نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی دیا۔ اب بھی کچھ عناصر تاجروں کو تقسیم کرنے کے لیے ‘ڈوائیڈ اینڈ رول’ کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے، کیونکہ اس تحریک میں تاجروں کا کردار ہمیشہ سے کلیدی رہا ہے۔

Scroll to Top