مظفرآباد میں ایکسپائر ادویات کے لیبل تبدیل کر کے فروخت کرنے کا اسکینڈل، شہری سراپا احتجاج

مظفرآباد میں شہریوں نے ایکسپائر اور ناقص ادویات کی فروخت کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے دوا مافیا کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سول سوسائٹی کے کارکنان، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں اور سماجی تنظیموں نے آج دن 12 بجے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انسانی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں حالیہ دنوں ایک خطرناک انکشاف ہوا ہے، جس میں ایک گودام میں زائدالمعیاد ادویات کے لیبل تبدیل کر کے مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی تھیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ محکمہ صحت اور انتظامیہ اس معاملے پر فوری کارروائی کرے اور دوا مافیا کو نشانِ عبرت بنایا جائے۔ رات گئے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق، ڈسٹرکٹ ڈرگ کنٹرولر کو اطلاع ملی کہ شکیل ہول سیل ڈسٹری بیوٹر نامی گودام میں ایکسپائر ادویات کے لیبل تبدیل کیے جا رہے ہیں۔ کارروائی کے دوران ڈرگ کنٹرولر اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر 20 کارٹن نارمل سلائین ضبط کر کے گودام کو سیل کر دیا۔ گودام میں موجود شکیل اور صداقت ایکسپائر شدہ سلائین ڈرپ پر نئے لیبل لگا رہے تھے۔

محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ یہ مقدمہ اب ڈرگ کورٹ کو بھیجا جا چکا ہے اور عدالتی فیصلے تک گودام سیل رہے گا۔ دورانِ کارروائی مزاحمت بھی کی گئی جس پر پولیس طلب کر لی گئی۔ سوشل میڈیا پر جب یہ خبر وائرل ہوئی تو شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا، جس کے بعد محکمہ صحت نے الشفا میڈیکل سٹور کا لائسنس منسوخ کر دیا۔ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے چیئرمین نے الشفا انٹرپرائزز کے مالک سمیت دو افراد پر تاحیات ادویات فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا بی جے پی کارکن نکلی

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ماضی میں بھی جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کیسز سامنے آ چکے ہیں لیکن موثر قانونی کارروائی نہ ہونے کے باعث ایسے افراد دوبارہ سرگرم ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزادکشمیر میں ڈرگ کورٹس اور ہیلتھ کیئر کمیشن کا فوری قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

Scroll to Top