اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )برطانوی پارلیمنٹ کی ایک رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مسئلہ ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی 42 صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹ جاری کی گئی رپورٹ میں کشیدگی کو مقبوضہ کشمیر سے منسوب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں پہلگام میں دہشت گردانہ حملے سے لے کر جنگ بندی تک کے واقعات کی تفصیل دی گئی ہے جبکہ بھارت اور پاکستان کے ردعمل کا بھی موازنہ کیا گیا ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت مسئلہ کشمیر کے دو طرفہ حل پر اٹل ہے اور پاکستان بین الاقوامی مداخلت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔مسئلہ کشمیر کے دو نہیں تین فریق،کشمیریوں کو بھی مذاکرات میں شامل کیا جائے، بیرسٹر سلطان
تحقیقی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے انتہائی ذمہ داری، تحمل اور بین الاقوامی قانون کی حدود میں اپنا دفاع کیا، جب کہ بھارت نے طاقت، دھمکیوں اور الزامات کا سہارا لیا۔
بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنا جاری رکھا ہے اور کشمیر کے مسئلے کو آج تک حل نہیں ہونے دیا ہے۔
بھارت نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی ثالثی کی کوششوں کو بھی مسترد کر دیا ہے اور یکطرفہ طور پر حملہ کر کے خطے کو سنگین جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص امریکہ اور برطانیہ نے اس بحران میں بے حسی ظاہر کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں ،،کوئی یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ مسئلہ کشمیر حل کرے گا تو یہ اس کی بھول ہے،حافظ نعیم الرحمان
اگرچہ امریکہ نے جنگ بندی کے لیے پردے کے پیچھے کوششیں کیں ، ماہرین نے خبردار کیا کہ ہندوستان کی مسلسل اشتعال انگیزی اور طاقت کے ذریعے خطے پر غلبہ حاصل کرنے کی کوششیں جنوبی ایشیا کو ایک خطرناک جوہری محاذ کی طرف لے جا رہی ہیں۔
اگر بین الاقوامی برادری ہندوستانی جارحیت کا سخت نوٹس نہیں لیتی ہے تو مستقبل میں ایسی مہم جوئی بڑے پیمانے پر
تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔
برطانوی مبصرین اس بات پر متفق ہیں کہ کشمیر پر تنازعہ ماضی کے تنازعات کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی سے بڑھ گیا ہے، جو تشویشناک ہے کیونکہ ہندوستان اور پاکستان دونوں جوہری طاقتیں ہیں۔.