میرپور(کشمیر ڈیجیٹل)ڈائریکٹر جنرل شہری دفاع کیپٹن (ر)ابرار اعظم نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران شہری دفاع کے رضاکاروں کا کلیدی کردار رہا ہے۔
شہری دفاع نے 6ہزار سے زائد مقامات پر سرچ اینڈ سویپ کیا۔بھارت کی طرف سے سول آبادی پر فائر کیے گے۔73بمبوں کو ناکارہ بناکر اٹھایا گیا جبکہ 39ایسے بمب جو مختلف علاقوں میں پڑے ہوئے ہیں کو ٹھکانے لگانے پر کاروائی جاری ہے۔
حالیہ دس دنوں میں 9ہزار سے زائد افراد کو شہری دفاع کی ٹریننگ کروائی گئی ہے جبکہ جنگ کے دوران بلیک آؤٹ کروانے میں بھی شہری دفاع کے رضاکاروں کا اہم کردار رہا ہے۔
اس حوالے سے جنگ ہو یا امن یا ملک پر کوئی دور آفتادہ مصیبت پڑے تو شہری دفاع کے رضاکار ہمیشہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر سب سے آگے ہوتے ہیں۔
شہری دفاع کے رضاکاروں اور ایمرجنسی سروسز کے دیگر اداروں کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی اسی قومی جذبہ اور ملی بیداری کے ساتھ اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں محکمہ شہری دفاع کے دفتر کے دورہ کے دوران شہری دفاع اور رضاکاروں سمیت بمب ڈسپوزل سکوارڈ،ریسکیو 1122کے ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے جملہ ملازمین کی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انھوں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر شہریوں کی زندگی کو محفوظ بنانے کیلئے جو خدمات سرانجام دی ہیں وہ یاد رکھی جائیں گی۔
انھوں نے کہاکہ جنگ کے دوران شہریوں کی حوصلہ افزائی اور منفی پروپیگنڈہ کا بھی توڑ کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل شہری دفاع نے کہا کہ بھارت ایک بزدل او ر دہشت گرد ملک ہے جو آج بھی جنگ ہارنے کے بعد سیز فائر لائن پر کھلونے نما چیزیں پھینک کر بچوں کو نشانہ بنانے کی مذموم کوششیں کررہا ہے
شہری دفاع کے رضاکار ایل او سی کے قریبی علاقوں میں سرچ اینڈ سویپ جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام الناس کو بھی آگاہ کیا ہوا ہے کہ وہ کوئی ایسی چیز دیکھیں تو اسے نہ تو خود ہاتھ لگائیں اور نہ بچوں کو اس کے پاس جانے دیں
اس طرح کی اطلاعات شہری دفاع کو دی جائے جو موقع پر جاکر ان کھلونے نما چیزوں کو ٹھکانے لگائیں گے۔
سیزفائر کے باوجود متعدد بھارتی ایئرپورٹس بند،سینکڑوں پروازیں منسوخ ، جنگی طیارے بھی ہٹادیئے