مظفرآباد کے مقام دومیل سے دفاعِ پاکستان ریلی کا شاندار انعقاد کیا گیا، جو مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی لیپہ ویلی کی طرف روانہ ہوئی۔ اس ریلی کی قیادت وزیر حکومت دیوان علی خان چغتائی نے کی جبکہ ریلی میں سول سوسائٹی، طلباء، اساتذہ اور سرکاری ملازمین سمیت مختلف طبقات زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔
ریلی کا مقصد ملک اور افواجِ پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔ شرکاء نے قومی پرچم تھام رکھے تھے اور انہوں نے پرجوش نعرے لگائے جن میں “پاکستان سے رشتہ کیا؟ لا الہ الا اللہ”، “پاک فوج قدم بڑھاؤ، ہم تمھارے ساتھ ہیں”, اور “پاکستان زندہ باد، پاک فوج ذندہ باد” شامل تھے۔
ریلی کے شرکاء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کچھ یوں کیا:
“ہم نے ہمیشہ سبز ہلالی پرچم کی پاسداری کی ہے، اور ہم کفن سے زیادہ سبز ہلالی پرچم میں دفن ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اگر بھارت نے کوئی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو ان شاء اللہ اسے منہ کی کھانی پڑے گی۔ ہم بارڈر پر رہنے والے لوگ پچھلے 30 سالوں سے ان کی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں، اور اس بار ہماری فوجی قیادت نے بھرپور جواب دیا۔ ہمیں خاص طور پر اپنے سپہ سالار کے بیان پر فخر ہے جس سے دشمن کو واضح پیغام ملا۔ ہم فوج سے پہلے فرنٹ لائن پر ہوں گے، ان شاء اللہ۔”
انہوں نے مزید کہا:
“ہم سول سوسائٹی، طلبہ، اساتذہ اور سرکاری ملازمین سب افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی کوشش کی تو کشمیری عوام افواجِ پاکستان کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہو گی۔ ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔”
یہ بھی نپڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: دریائے چناب میں اچانک پانی چھوڑنے سے سیلابی صورتحال کا خدشہ
شرکاء نے کہا کہ دفاع پاکستان ریلی نہ صرف ایک علامتی اقدام ہے بلکہ یہ واضح پیغام ہے کہ پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ ہے اور دشمن کے ہر وار کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔