فاروڈ کہوٹہ، کوٹلی ( کشمیر ڈیجیٹل )جھوٹ میں بھارتی میڈیا کا کوئی ثانی نہیں ہے ،پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر بھارت نے پروپیگنڈہ کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جو رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ۔
جس طرح بھارت تواتر کے ساتھ جھوٹے اور من گھڑت قصے کہانیاں بیان کر رہا ہے اسی تواتر کے ساتھ اس کے جھوٹ بھی ایک ایک کر کے بے نقاب ہوتے جارہے ہیں ۔
بھارت کے نام نہاد میڈیا کی طرف سے یہ دعوی ٰ کیا گیا تھاکہ فاروڈ کہوٹہ، کوٹلی ، کھوئی رٹہ اور دیگر علاقوں میں دہشتگردوں کے تربیتی کیمپ ہیں ۔
پاکستان کی طرف سے اس الزام کے بعد ملکی وغیر ملکی میڈیا کو بھی ان علاقوں کا دورہ کرایا گیا جہاں میڈیا نے اصل حقائق دیکھے کہ یہ علاقے پر امن اور سیاحوں کیلئے بالکل محفوظ ہیں ۔
عوا م کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہزاروں نفوس پر مشتمل علاقہ فاروڈ کہوٹہ جو کہ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
یہاں پر فیسٹیول بھی منعقد کیا گیا یہ مکمل طور پر پر امن علاقہ ہے بھارتی پروپیگنڈہ بے بنیاد ہے ،عوام کا کہنا تھا کہ ہم ہرفورم پر مودی اور اس کے حواریوں کے جھوٹ کو بے نقاب کریںگے ۔
بھارت نے ہمیشہ اپنا مکرو چہرہ دکھایا اور پاکستان ،کشمیر کے عوام نے اس کے مکرو چہرے کو بے نقاب کیا جبکہ دوسری جانب پاک فوج کے بہادر جوانوں نے بھارت کے ناپاک ارادوں کو ہمیشہ خاک میں ملاتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔بی جے پی کی پروپیگنڈہ کرنے کی 26 سالہ طویل تاریخ ،غیر ملکی جریدے نے بھانڈہ پھوڑ دیا
بھارتی حکومت نے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کیا اب را فنڈڈ دی ٹائمز آف انڈیا نے کوٹلی کھوئی رٹہ فاروڈ کہوٹہ پر الزام لگایا ہے کہ یہاں پر دہشت گردوں کو تربیت دے کر مقبوضہ کشمیر بھیجا جاتا ہے ۔
کوٹلی میں دہشت گردوں کی ٹریننگ کا کوئی مرکز کبھی نہ تھا نہ ہے نہ ہوگا،کوٹلی آزاد کشمیر کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے یہاں پڑھے لکھے لوگ رہتے ہیں برطانیہ کی پارلیمنٹ اور عدلیہ میں کوٹلی ضلع کے ہونہار ثبوت موجود ہیں
اسی طرح فاروڈ کہوٹہ بھی پرامن علاقہ ہے یہاں 100 فیصد تعلیمی شرح، قدرتی حسن اور مہمان نوازی کا مظہر علاقہ ہے جسے بھارتی میڈیا ایک بار پھر پراپیگنڈے کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔
ملکی وغیر ملکی میڈیا کے دورے کے بعد بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا ہے اور ہمیشہ کی طرف سے ہندوستانی میڈیا اور حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔