Scenes of deportation of Indian women

پہلگام واقعہ کی آڑ میں مودی نے بے حسی کی انتہا کردی ،جڑواں بچوں کو ماں سے جدا کردیا

مظفرآباد ( کشمیر ڈیجیٹل)مودی کی پالیسیوں کے باعث ہندوستان کا ہر شخص اذیت کا،شکار ہے،مسلمان ،سکھ اور دیگر اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

پہلگام واقعہ کی آڑ میں درجنوں خواتین کو گھنٹوں میں انکے سسرال سے بےدخل کروادیا ،ہندوستان نے ماں کو شیرخوار جڑواں بچوں سے جدا کر دیا۔

معصوم جڑواں بچوں کی ماں کو قیدیوں کی بس میں واپس بھیج دیا، آزاد کشمیر کی خاتون 2019 میں شادی کے بندھن میں بندھ کر اپنے شوہر کے ساتھ کنٹرول لائن کی دوسری طرف اپنے سسرال گئیں تھیں۔

خاتون کے 1 سال کے دو جڑواں بچے ہیں، 29 اپریل کو رات وہاں کی پولیس نے سینکڑوں دیگر خواتین کی طرح ان کو بھی بغیر اطلاع کے گرفتار کیا ۔

یہ خبر بھی پڑھیں ۔پہلگام واقعہ کی آڑ میں مودی سرکار کی سنگدلی،دہائیوں بعد 66کشمیری خواتین بے دخل

گھر سے اپنے ساتھ کچھ بھی ساتھ نہ رکھنے دیا انکے شوہر کو بچوں سمیت صرف امر تسر تک آنے دیا اور وہاں سے ان کو انکے معصوم روتے بلکتے معصوم بچوں سے جدا کرکے قیدیوں کی بس میں واہگہ باڈر پہچا دیا

بھارت نے پہلگام واقعہ کی آڑ لے کر درجنوں خواتین کو ہندوستان سے نکال دیا ہے ۔
مسلم دشمنی میں پاگل مودی سرکار ہر اوچھے ہتھکنڈہ استعمال کررہی ہے تاہم اس کو ہرفورم پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

سفارتی سطح پر بھی بھارت کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ،فضا ئوں میں بھی پاکستان نے بھارت کوشکست کا مزا چکھا یا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی بھارت کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ،ہرجگہ سے رسوا ہونے کے بعد بھارت کی مسلمان دشمنی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔

بھارت نے اب ہندوستان میں موجود خواتین کو ملک سے نکالنا شروع کردیا ہے ۔

یہ خبر بھی پڑھیں ۔بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں کا نقصان،متعدد پروازیں گراونڈ،مودی سرکار شدید پریشان

یہ خواتین کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیرمیں مقیم تھیں اورانہیں اور انکے بچوں کو شہریت نہیں دی گئی ۔ایک اور واقعے میں11 پاکستانی خواتین کو جو تقریباً 45سال قبل مستندویزوں پر ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر کے راستے مقبوضہ کشمیر آئی تھیں بھی ملک بدر کیاگیاہے۔

پولیس حکام نے تصدیق کی کہ انہیں مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں مقیم تمام پاکستانی شہریوں کی شناخت اور انہیں ڈی پورٹ کرنے کی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں مقیم خواتین جب پولیس وین اٹاری بارڈر پہنچی تو انہوں نے آنسوؤں، الجھنوں اور بے بسی میں اپنے پیاروں کو الوداع کہا۔

اکثرخواتین تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بھارت میں رہ رہی تھیں جن کے پاس گھر، خاندان اور سرحد کے اس پار واپس جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

Scroll to Top