پی آئی اے نے بھارتی فضائی حدود کی بندش کے بعد پروازوں کا رخ چین کی طرف موڑ دیا

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) نے بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اپنی بین الاقوامی پروازوں کے راستے تبدیل کرتے ہوئے چینی فضائی حدود استعمال کرنا شروع کر دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بھارتی فضائی حدود کی بندش کے بعد پروازوں کو جاری رکھنا ہے۔

پی آئی اے کی پہلی پرواز، PK-898، لاہور سے کوالالمپور کے لیے روانہ ہوئی، جو معمول کے مطابق بھارتی فضائی حدود کے بجائے چینی فضائی حدود سے گزر ی۔ اس پرواز میں 120 سے زائد مسافر سوار تھے۔

عام حالات میں، پی آئی اے کی پروازیں بھارت کی فضائی حدود سے گزرتی تھیں، جس سے سفر کا وقت کم ہوتا تھا۔ نئے راستے سے پروازوں کا دورانیہ کچھ بڑھ جائے گا، لیکن پروازیں بحال رکھنے کا یہ بہترین حل ہے۔

دوسری جانب، بھارتی ایئرلائنز کو پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یورپ، امریکہ، وسطی ایشیا، مغربی ایشیا، برطانیہ اور دیگر مقامات کی پروازیں اب لمبے راستے اختیار کر رہی ہیں، جس سے سفر کا وقت اور ایندھن کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے 48 گھنٹوں کے اندر 70 سے زائد بھارتی پروازیں متاثر ہوئیں، جنہیں لمبے راستوں پر موڑنا پڑا۔ ایئر انڈیا، انڈیگو اور اسپائس جیٹ جیسی ایئرلائنز کو روزانہ لاکھوں روپے کے اضافی اخراجات کا سامنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو پروازوں کی منسوخی، شیڈول کی تبدیلی اور مسافروں کی تعداد میں کمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

Scroll to Top