صحافیوں پر تشدد کا معاملہ،مذاکرات بے نتیجہ ختم،تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی

مظفر آباد:صحافیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی۔

صحافیوں پر تشدد کے معاملہ پر ضلعی انتظامیہ مذاکرات کے لیے پریس کلب پہنچ آئی،مذاکرات کا پہلا دور ڈیڈ لاک پر ختم ہوا۔صحافیوں کی جانب سے ایس ایس پی اور ڈی ایس پی کی معطلی ، تشدد کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا

ڈپٹی کمشنر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ، اسسٹنٹ کمشنر اور افسر مال مظفرآباد پر مشتمل کمیٹی نے صحافیوں سے بات چیت کے بعد اس بات کو تسلیم کیا کہ صحافی عدم تحفظ کا شکار ہیں، اس واقعہ پر انتظامیہ کی جانب سے تشدد کا شکار صحافیوں اور صحافتی کمیونٹی سے غیر مشروط معافی بھی مانگی گئی۔

صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہےجو بعد از تحقیقات قصور واروں کا تعین کرتے ہوئے ددو دن رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) مظفر آبادسید عمران عباس نقوی چیئرمین،ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس مظفر آباد رضا حسن گیلانی،اسسٹنٹ کمشنر مظفر آبادسید غلام محی الدین گیلانی ،ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر مظفر آبادمحمد سہیل خان بطور ممبر کمیٹی میں شامل ہونگے

قبل ازیں صحافیوں پر تشدد کے خلاف دارلحکومت دمیں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں فیوں ،سول سوسائٹی ،ایپکا اور سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

صحافیوں کا پولیس کےخلاف شدید نعرے بازی۔پولیس گردی نامنظور پولیس گردی نامنظور کے نعرے  لگائے۔صحافتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ معاملے کو فی الفور حل کریں۔اگر ملوث پولیس اہلکاروں کےخلاف کارروائی نہ کی گئی تو سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ایم این سی ایچ ملازمین کے احتجاج کی کوریج کے دوران پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

Scroll to Top