ایم این سی ایچ ملازمین کا دومیل پل پردھرنا، ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا

ایم این سی ایچ کے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں دومیل پل پر دھرنا دیا ہے۔ ملازمین کی کوشش تھی کہ وہ قانون ساز اسمبلی کےمرکزی گیٹ تک پہنچ جائیں لیکن پولیس کی بھاری نفری نےانہیں چوک پر ہی روک دیا ۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 27 دن سے دھرنے پر بیٹھے ہیں، مگر حکومتی سطح پر ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آواز بلند کرنے کے لیے یہ دھرنا دے رہے ہیں اور اس میں خواتین ملازمین بھی شامل ہیں۔ ایک خاتون ملازم نے بتایا کہ “ہم خواتین ہیں، لیکن حکومت کو شرم نہیں آتی پولیس کو ہمارے سامنے کھڑا کر دیا ہے، ہم اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں ۔”

ایک اور خاتون ملازم کا کہنا تھا، “ہم نے اپنے مسئلے کے حل کے لیے تمام بڑے افسران کے دفاتر کے چکر لگائے، لیکن ہماری باتوں پر کسی نے توجہ نہیں دی۔ جب ہماری شکایات کا کوئی حل نہیں نکلا، تو ہم نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔ اب ہم تب تک نہیں اٹھیں گے جب تک ہمارا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، اور اس دھرنے کا مقصد حکام کو مجبور کرنا ہے کہ وہ ہمارے مسائل پر فوری توجہ دیں۔”

انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ “ہماری وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ انہوں نے جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا نہیں کیا۔ ہمارے گھروں میں فاقہ کشی ہو رہی ہے، اور ہمیں فوری طور پر ہماری مشکلات کا حل چاہیے۔”

پولیس کی جانب سے اس دھرنے کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے باعث مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کا شدید دباؤ بڑھ گیا ہے۔

Scroll to Top