دریائے جہلم میں پانی کی سطح معمول پر آگئی، شہریوں نے سکھ کا سانس لیا

مظفرآباد : دریائے جہلم میں پانی کی سطح جو گزشتہ روز اچانک بلند ہو گئی تھی، اب بتدریج معمول پر آ گئی ہے۔

محکمہ آبپاشی اور مقامی انتظامیہ کے مطابق پانی کی سطح میں تقریبا چار فٹ تک اضافہ ہو گیا تھا جس کے بعد اب بہاؤ معمول کے مطابق ہو چکا ہے، جس سے دریائی کناروں پر بسنے والے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے چشمہ ویری ناگ سے نکلنے والا دریائے جہلم، سری نگر کی مشہور جھیل ڈل سے گزرتا ہوا چکوٹھی کے مقام پر آزاد کشمیر میں داخل ہوتا ہے۔ بھارت نے دریائے جہلم پر اوڑی ون اور اوڑی ٹو کے نام سے دو ڈیم تعمیر کر رکھے ہیں، جو زرعی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہوتے بلکہ ان سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

گزشتہ روز دوپہر کے وقت بھارت نے اچانک اوڑی ڈیموں سے پانی چھوڑ دیا تھا۔ پانی کے بہاؤ میں غیر متوقع اضافے کے باعث دریا کے کنارے آباد خاندانوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق اب صورتحال قابو میں ہے اور پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہو چکا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں بدستور الرٹ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارتوں میں بہتری کے لیے افواجِ پاکستان میدان میں آگئی

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیشگی اطلاع کے بغیر پانی چھوڑنے کا عمل نہ صرف خطے میں خطرناک صورتحال پیدا کرتا ہے بلکہ اسے ماہرین آبی دہشتگردی سے تعبیر کرتے ہیں۔

Scroll to Top