اسلام آباد: پاکستان کےنائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہر اقدام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، وزارت خارجہ نے اس حوالے سے سفارشات تیار کر لی ہیں، جن پر فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کرے گی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایک نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کی ذمے داری جس تنظیم نے قبول کی ہے، اس سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے ہی تنازعات موجود ہیں اور عالمی بینک بھی اس سلسلے میں بات چیت میں شریک ہے۔
پاکستان بھارت کے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے: خواجہ آصف
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کے معاملے میں جو جواب دیا گیا، وہ بھارت کو آج بھی یاد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے خود احتسابی کرے اور تفتیش کر کے ذمہ داروں کو تلاش کرے۔ وزیر دفاع نے امکان ظاہر کیا کہ یہ حملہ خود بھارت کا “فالس فلیگ آپریشن” ہو۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو دہائیوں سے وہاں تعینات سات لاکھ بھارتی فوج کیا کر رہی ہے؟
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل، ویزے منسوخ، عملہ محدود
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو جواز بناتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد کیا گیا، جس میں پاکستانی شہریوں کو سارک اسکیم کے تحت جاری ویزے بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کیے جا رہے ہیں اور بھارت میں مقیم پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے ذریعے واپس آ سکتے ہیں۔
مزید برآں، بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات تمام دفاعی، فضائی، بحری اور فوجی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی بھارتی دفاعی اتاشی کو بھی پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کم کی جائے گی، جو یکم مئی تک 55 سے گھٹا کر 30 کر دی جائے گی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت پاکستان کے شہری اب بھارت کا سفر نہیں کر سکیں گے، اور اس اسکیم کے تحت جاری کردہ تمام ویزے منسوخ تصور کیے جائیں گے۔ بھارت میں موجود ایسے تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہوگا۔
کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ، 26 سیاح ہلاک
منگل کے روز مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔ بھارتی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بھارتی بحریہ کا ایک افسر اور دو غیر ملکی سیاح شامل ہیں، جن کا تعلق اٹلی اور اسرائیل سے بتایا گیا ہے۔