مظفرآباد: جامعہ آزاد جموں و کشمیر نے طلبہ ایکشن کمیٹی کی جانب سے دی گئی احتجاجی کال اور ممکنہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مظفرآباد کے تمام کیمپسز میں آج 22 اپریل کو تدریسی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چہلہ کیمپس، سٹی کیمپس اور کنگ عبداللہ کیمپس میں کلاسز آج نہیں ہوں گی جبکہ انتظامی دفاتر کھلے رہیں گے۔
چہلہ کیمپس کے مرکزی گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیا تھا جس میں احتجاج کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
مزید براں، جامعہ کشمیر کے شعبہ نفسیات میں کشمیر ڈیجیٹل کے اشتراک سے منعقد ہونے والا سپورٹس فیسٹیول بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس فیسٹیول کا مقصد طلبہ میں مثبت ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینا تھا، تاہم موجودہ صورتحال کے باعث اسے ملتوی کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سٹی کیمپس میں دو طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا تھا، جس میں ایک دوسرے پر فائرنگ بھی کی گئی۔ اس واقعے کے بعد یونیورسٹی میں کشیدگی کی فضا قائم ہے اور انتظامیہ کسی بھی قسم کے مزید ناخوشگوار حالات سے بچنے کے لیے محتاط اقدامات اٹھا رہی ہے۔
دوسری جانب طلبہ ایکشن کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہے کہ ان کا احتجاج مکمل طور پر پُرامن ہے۔ ان کے مطابق، “ہم نے پورے آزاد کشمیر میں 22 اپریل سے احتجاج کی کال دی تھی اور ہماری یہ پرامن تحریک ریاست بھر میں جاری ہے۔”
طلبہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ یہ مسلسل جدوجہد ہے اور ہم اس صورتحال سے مایوس نہیں یہ سب لگا رہتا ہے،جلد ہی ایک باقاعدہ پریس ریلیز جاری کرے گی، جس میں احتجاج کے مقاصد اور مطالبات کی وضاحت کی جائے گی اور یہ کہ طلبہ کی میٹنگ طلب کی گئی ہے ، میٹنگ کے بعد وہ اپنا موقف بیان کریں گے۔