شیر گلی ٹاپ سیاحتی مقام، منی بابوسر،وادی لیپہ کا چھپا ہوا خزانہ

آزاد کشمیر کی دلکش وادی لیپہ میں واقع “شیر گلی ٹاپ” ایک ایسا حسین مقام ہے جو قدرتی خوبصورتی، ٹھنڈے موسم اور سرسبز پہاڑی مناظر کا دلکش امتزاج ہے۔ سطح سمندر سے دس ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ ٹاپ، مقامی افراد میں “منی بابوسر” کے نام سے مشہور ہے، جہاں فطرت اپنے اصل رنگوں میں جلوہ گر نظر آتی ہے۔

وادی لیپہ کے داخلی مقام پر واقع شیر گلی ٹاپ، ضلع جہلم ویلی کا وہ سیاحتی خزانہ ہے جس تک پہنچنا آسان بھی ہے اور محفوظ بھی۔ داؤ کھن سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر یہ مقام بلند و بالا پہاڑوں، گھنے دیودار کے جنگلات اور قدرتی سکون کا مجموعہ ہے۔ یہاں گرمیوں کے دن بھی خوشگوار ٹھنڈے ہوتے ہیں جبکہ سردیوں میں برف سے ڈھکے مناظر کسی خواب کی مانند محسوس ہوتے ہیں۔

جون اور جولائی کے مہینوں میں جب سبزہ اپنے عروج پر ہوتا ہے تو مقامی چرواہے اپنی مویشیوں کے ساتھ اس علاقے کا رخ کرتے ہیں اور عارضی جھونپڑیوں یعنی “ڈھوکوں” میں قیام کرتے ہیں۔ ان دنوں شیر گلی ٹاپ قدرتی رنگوں، مقامی ثقافت اور پہاڑی طرزِ زندگی کا حسین منظر پیش کرتا ہے۔

اس مقام کی ایک بڑی خوبی یہاں تک پکی سڑک کی موجودگی اور پرامن ماحول ہے، جو کہ دیگر بلند پہاڑی علاقوں میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شیر گلی ٹاپ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاردا کا پل: 108 ملین خرچ ہونے کے باوجود ادھورا!

تاہم، یہاں بنیادی سہولیات کی کمی جیسے رہائش، صاف پانی، ٹوائلٹس اور گائیڈ سروس ، اس مقام کوسیاحت کے لیے محدود کر رہی ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے اس مقام پر بنیادی انفراسٹرکچر فراہم کریں تو شیر گلی ٹاپ نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر ایک معروف سیاحتی مقام بن سکتا ہے۔

شیر گلی ٹاپ ان تمام افراد کے لیے ایک مثالی منزل ہے جو فطرت، سکون، اور ایڈونچر سے محبت رکھتے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں قدرت آپ کا خیرمقدم کرتی ہے۔

Scroll to Top