ہٹیاں بالا: ایڈہاک ملازمین کا 23 اپریل کو مظفرآباد میں بڑے احتجاج کا اعلان

ہٹیاں بالا( کشمیر ڈیجیٹل) ضلع جہلم ویلی کے تمام ایڈہاک، کنٹریکٹ اور عارضی ملازمین کے نمائندگان نے صدر شفقت ترین کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر مستقل کیا جائے۔

مقررین نے کہا کہ دارالحکومت مظفرآباد میں 17 دن تک جاری رہنے والا دھرنا ایک منظم، پرامن اور باشعور احتجاج تھا، جس کے نتیجے میں حکومت نے ایک کمیٹی قائم کی تھی تاکہ 45 دنوں کے اندر قانون سازی کے ذریعے ملازمین کو مستقل کیا جا سکے، لیکن تاحال اس ضمن میں کوئی عملی پیش رفت نہیں ہوئی۔

صدر شفقت ترین، جنرل سیکرٹری زاہد اقبال، فوکل پرسن اشفاق اعوان، نعیم تنولی، محمد صدیق عباسی، شیخ محمد مقصود، فیضان احمد، زاہد شاہ کاظمی، صغیر مرزا و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت محض طفل تسلیوں سے کام لے رہی ہے جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ ملازمین کی زندگیاں مسلسل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ان کے پاس اجتماعی خودسوزیوں کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔

انہوں نے کہا کہ کئی ملازمین ایسے ہیں جن کی عمریں 50 سال سے تجاوز کر چکی ہیں اور وہ برسوں سے سرکاری اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں محکمہ برقیات کے ملازمین بھی شامل ہیں۔ متعدد کارکن جان جوکھوں میں ڈال کر بجلی کی لائنوں پر کام کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں لیکن ان کی قربانیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

مقررین نے مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس نے باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے ایڈہاک ملازمین کو مستقل کیا تھا، اسی ایکٹ کو بحال کیا جائے اور تمام اہل ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملازم کو فارغ کر کے اسی جگہ کسی دوسرے فرد کو ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کرنا میرٹ کا قتل عام اور پسند و ناپسند کی پالیسی کا عکاس ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

پریس کانفرنس کے شرکاء نے وفاقی حکومت، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں ایڈہاک ملازمین کو مستقل کر دیا گیا ہے، صرف آزاد کشمیر میں تاخیر برتی جا رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری، چیف آف آرمی اسٹاف، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری قانون سازی کے ذریعے ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں مستقل کریں۔

آخر میں مرکزی کور کمیٹی کی جانب سے 23 اپریل کو مظفرآباد میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا، جس میں ضلع جہلم ویلی کے ملازمین بھرپور شرکت کریں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ پورے آزاد کشمیر تک پھیلا دیا جائے گا۔

ملازمین نے واضح کیا کہ یہ ملازمتیں ان کا واحد ذریعہ معاش ہیں اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے ایمانداری کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، لہٰذا حکومت آئین و قانون کے مطابق انہیں مستقل کرے۔

 

Scroll to Top