باغ :محکمہ خوراک آزاد حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق ضلع باغ میں سبسڈائزڈ آٹے کی ضرورت 35ہزار ٹن ہے جبکہ24ہزار ٹن فراہم کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق باغ میں سستے آٹے کی ڈیمانڈ 35 ہزار ٹن ہے جبکہ ایلوکیشن 24 ہزار ٹن ہے،ضرورت مند اور غریب عوام سستے آٹے سے مستفید ہونے سے محروم ہیں۔
باغ میں سستے آٹے کی فراہمی کیلئے 8سو57ڈیلرز کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں ۔حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے اعداد وشمار کے مطابق آٹے کی سپلائی پوری نہیں کی جاتی۔
ڈیلرز حضرات کے بقول سپلائی ڈپو سے عوامی ڈیمانڈ کے مطابق آٹا فراہم نہیں کیا جاتا۔ عوام کی ضرورت پوری نہیں ہوتی جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
سپلائی کئے جانے والے سبسڈائزڈ آٹے کا معیار انتہائی ناقص ہونے کے ساتھ باغ کی چار لاکھ سے زائد آبادی کے لئے ناکافی ہے ۔
محنت کش اور دیہاڑی دار طبقے کومہینے میںدو تھیلے آٹا بھی میسر نہیں آتا،حکومت کو بارہا تحریک کئے جانے کے باوجود کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ۔
بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر آئے روز آٹے کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت کی اس طرف بالکل توجہ نہیں ہے ۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ضلع باغ کے ہر ڈیلر کے پاس اپنے ضلع کی آبادی کے مکمل کوائف موجود ہوں
تاکہ اسی حساب سے وہ ڈی ایف او کو آگاہ کرتے رہیں۔
آٹے کی فراہمی پوری نہ ہونے کی وجہ سے سپلائی ڈپو سے لیکر ڈیلر بھی شدید عوامی دبائو کا شکار ہیں ۔ حکومت کو چاہیے کے آبادی کے تناسب سے ضلع باغ کے مکینوں کو سبسڈائزڈ آٹا کی ڈیمانڈ کے مطابق فراہمی کو یقینی بنائے ۔
ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ہمیں آبادی کے تناسب سے آٹا فراہم نہیں کیا جاتا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ،حکومت کو صورتحال کا نوٹس لیکر عوامی مشکلات کا کم کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہیے ۔
یہ بھی پڑھیں:سیکرٹری خوراک سردار سہیل اعظم گوراہ پہنچ گئے ، نئے آٹا ڈپو کا افتتاح کردیا