لیپہ ویلی : آزاد جموں و کشمیر کی دلکش وادی، لیپہ ویلی، غیر قانونی درختوں کی کٹائی کے باعث شدید ماحولیاتی خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔
مقامی افراد اور ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مؤثر اقدامات نہ ہونے کے سبب نہ صرف وادی کی فطری خوبصورتی بلکہ یہاں کی سیاحت اور ماحولیاتی توازن بھی شدید خطرہ ہے۔
لیپہ ویلی اور آزاد کشمیر کے دلکش نظارے اور گھنے جنگلات ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں لیکن اب یہی خوبصورتی تیزی سے معدوم ہو رہی ہے۔ وادی میں صدیوں پرانے دیودار کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی جاری ہے، جو نہ صرف سیاحتی آمدنی بلکہ ماحول کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔ دیودار کے یہ درخت مٹی کے کٹاؤ کو روکنے، جنگلی حیات کو تحفظ دینے اور ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان درختوں کی بے دریغ کٹائی وادی کے قدرتی حسن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا رہی ہےجو مستقبل میں مستقل ماحولیاتی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لیپہ ویلی میں تیزی سے بدلتے مناظر، حکومت کی غفلت اور مؤثر اقدامات نہ ہونے کا نتیجہ ہیں۔ مقامی افراد، ہوٹل مالکان اور کاروباری طبقے سمیت پوری کمیونٹی پر لازم ہے کہ وہ مل کر اس قدرتی ورثے کا تحفظ کریں مگر اب تک ان حلقوں کی جانب سے خاطر خواہ دلچسپی دیکھنے میں نہیں آئی۔ ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نئے قوانین نافذ کیے جائیں اور عوامی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ غیر قانونی کٹائی کا سلسلہ روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار، لیوی میں اضافہ
لیپہ ویلی، جو کبھی قدرتی حسن اور ماحولیاتی توازن کی علامت سمجھی جاتی تھی، اب ایک سنگین دوراہے پر کھڑی ہے۔ اس کا مستقبل صرف فوری اور سنجیدہ اقدامات پر منحصر ہے۔