سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا پروفیسر خورشید احمد کو خراجِ تحسین

اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل) سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر سردار تنویر الیاس خان نے جماعت اسلامی کے بانی رہنماسابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

سردار تنویر الیاس خان نے پروفیسر خورشید احمد کی وفات کو ایک بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاست، علم و ادب اور تدریس کے میدان میں خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ جماعت اسلامی کے ایک اہم رہنما کی حیثیت سے انہوں نے اپنی زندگی علم، قیادت اور رہنمائی کے ذریعے دوسروں کو متاثر کرنے میں گزاری۔

انہوں نے پروفیسر خورشید احمد کی علمی و فکری خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ سردار تنویر الیاس نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں وہ سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

معروف اسکالر، مصنف اور تحریک آزادی کشمیر کے پُرجوش حامی پروفیسر خورشید احمد اتوار کے روز برطانیہ میں انتقال کر گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر خورشید احمد نے کشمیر کی آزادی کے لیے سب سے زیادہ کام کیا اور ان کی وفات سے آزاد کشمیر اور مقبوضہ جموں و کشمیر دونوں میں خلا محسوس کیا جا رہا ہے۔

پروفیسر خورشید احمد 23 مارچ 1932 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے برطانیہ کی یونیورسٹی آف لیسٹر سے اکنامکس میں پی ایچ ڈی کی اور اسلامی معیشت میں مہارت حاصل کی۔ 1980 کی دہائی میں جنرل ضیاء الحق کے دور میں اسلامائزیشن پالیسیوں کی تیاری میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔

حکومتِ پاکستان نے 2011 میں انہیں ملک کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ امتیاز سے نوازا، جبکہ 1990 میں انہیں اسلام کے لیے خدمات پر معروف شاہ فیصل ایوارڈ بھی دیا گیا۔

جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر کی حیثیت سے انہوں نے بانی جماعت سید ابوالاعلیٰ مودودی کے ساتھ قریبی طور پر کام کیا اور پارٹی کی سمت متعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں لیسٹر، برطانیہ میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پاکستان اور کشمیر کے لیے ایک عظیم علمی شخصیت اور مخلص رہنما کا نقصان ہے۔

Scroll to Top