مظفرآباد میں خواتین پارک کا منصوبہ تاخیر کا شکار، لینڈ مافیا کی نظریں، جگہ کچرے کا ڈھیر بن گئی

مظفرآباد کے شہریوں، بالخصوص خواتین کے لیے تفریحی سہولیات کی فراہمی کا خواب تاحال شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکا۔ دارالحکومت کے وارڈ 32 میں دو سال قبل خواتین پارک کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم حکومتی عدم دلچسپی اور سرکاری اداروں کی غفلت کے باعث یہ اہم منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔

مظفرآباد کے وارڈ 32 میں سال 2023 میں خواتین کے لیے مخصوص پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا تاکہ شہر میں خواتین کو تفریح اور آرام دہ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ تاہم دو سال گزرنے کے باوجود منصوبے پر عملی کام شروع نہ ہو سکا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور متعلقہ سرکاری اداروں کی عدم دلچسپی نے اس منصوبے کو سرد خانے کی نذر کر دیا ہے۔ پارک کی زمین پر تاحال کوئی تعمیراتی کام شروع نہیں ہو سکا جس کے باعث یہ مقام اب کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق پارک کے لیے مختص کی گئی زمین پر اب لینڈ مافیا نے نظریں جما رکھی ہیں، جس سے شہریوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ مقامی آبادی کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس منصوبے پر کام شروع کروائے اور زمین کو لینڈ مافیا سے محفوظ بنایا جائے۔

واضح رہے کہ یہ منصوبہ مظفرآباد کا واحد خواتین پارک ہونا تھا، جس کے عقب میں دریائے نیلم بہتا ہے۔ شہر کے قدرتی حسن میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس پارک کا مقصد خواتین کو محفوظ، صاف ستھری اور پر سکون تفریحی سہولت فراہم کرنا تھا۔ دنیا بھر میں شہریوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے پارک بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ شہری علاقوں میں پارک نہ صرف ماحولیاتی توازن برقرار رکھتے ہیں بلکہ صحت مند طرزِ زندگی کے فروغ کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔ پارکوں میں چہل قدمی، ہلکی پھلکی ورزش اور قدرتی مناظر سے لطف اندوزی جیسے عوامل شہریوں کو تناؤ سے نجات دیتے ہیں اور صحت مند معمولات اپنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

بدقسمتی سے مظفرآباد جیسے خوبصورت شہر میں ایسی سہولیات کی شدید کمی ہے اور خواتین کے لیے مخصوص تفریحی مقامات کا فقدان واضح نظر آتا ہے۔ اس پس منظر میں خواتین پارک کا قیام ایک اہم قدم تھا، جو اب تاخیر اور عدم دلچسپی کا شکار ہو کر ضائع ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

Scroll to Top