اسلام آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد کشمیر جو مکمل طور پر ایک پرامن ریاست ہے اس کے اندر ایک بار پھر دہشتگردی کے خطرات منڈلا رہےہیں ، پونچھ پولیس نے بھی اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے کہ آزاد کشمیر میں ایک ایسا تخریب کار گروپ متحرک ہوچکا ہے جو دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے کیلئے پیش پیش ہے ۔
آزاد کشمیر میں گزشتہ کچھ عرصے سے دہشتگردانہ واقعات ہوتے نظر آرہے ہیں،گزشتہ دنوں پولیس کے ایک کانسٹیبل بھی شہید ہوئے ہیں اور باغ میں ایک زاہد نامی راہگیر بھی گولی کا نشانہ بن گیا جبکہ دوپولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔
دو روز قبل باغ کے علاقہ پتراٹہ میں پولیس نےریڈ کیا تو دہشتگردوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کی زد میں آکر زاہد نامی شخص جاں بحق اور دوپولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔
مورخہ 10اپریل کوراولاکوٹ سے مسمی معیز ولد محمود خان ساکنہ چک دھمنی گرفتار ہوا جس سے 2عدد پستول تیس بور معہ میگزین برآمد ہوئے دوران تفتیش ملزم مُعیز نے بتایا کہ وہ زرنوش وغیرہ کا ساتھی ہے اور ایک روز قبل انہیں اسلحہ دینےگیا تھا ۔
برآمدگی و گرفتاری کے لیے ایس ایس پی راولاکوٹ اور ایس ایس پی باغ کی نگرانی میں پولیس ٹیم ملزم کی تلاش کیلئے جا رہے تھے کہ بمقام پتراٹہ موڑ ملزمان زرنوش وغیرہ نے فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں دو کانسٹیبل محمد فاروق و محمد اریب زخمی ہوئے اور ایک موٹر سائیکل سوار راہگیر زاہد قریشی زخمی ہوا۔زخمی ر ہگیر کو ڈی ایچ کیو ہسپتال باغ لایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا تھا۔
اس واقعہ کے بعد پتراٹہ کے مقام پر عوام نے سڑک بند کرکے احتجاج بھی کیا اور مطالبہ کیا کہ جاں بحق زاہد رزاق کی ایف آئی آر درج کی جائے اور واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔
اس حوالے سے ایس پی پلندری کی طرف سے بھی ایک پریس کانفرنس کی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالرئوف عرف ڈاکٹر احمد عرف ڈاکٹر عقاشہ عرف جمال ضلع باغ جو کہ افغانستان میں 15سال سے رہائش پذیر ہے دہشتگردوں کا اس کے ساتھ تعلق ہے ۔
کچھ عرصہ قبل باغ راولا کوٹ کی حدود میں قائم چوکی پر انچارج کانسٹیبل کو بھی شہید کردیا تھا اور پولیس کو اس حوالے سے شواہد بھی مل گئے تھے جس کے بعد دہشتگردوں کو بے نقاب کیا گیا تھا اور انکی گرفتاری کیلئے ریڈ کیا گیا تھا ۔
ایس پی پلندری کی جانب سے بھی اس حوالے سے ایک ویڈیو کلپ بھی جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ زرنوش ، محمد اسامہ،الفت عرف حنزلہ اور دو ان کے ساتھ کم عمر پٹھان لڑکے ہیں ہم نے تفتیش کی تو اس نے انکشاف کیا کہ پولیس کانسٹیبل سجاد ریشم جو شہید ہوا اس کے قتل میں بھی یہ ملوث تھے ۔
ریاست میں دہشتگردوں کا ایک منظم گروپ متحرک ہوچکا ہے ، آزاد کشمیر کے سادہ لوح لوگ ان کا نشانہ بن رہے ہیں اور پولیس اہلکاروں کیخلاف بھی منظم کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔باغ،سرچ آپریشن کے دوران ملزمان کی فائرنگ، دو پولیس اہلکار زخمی، راہگیر جاں بحق
بدقسمتی سے بعض عناصر ان دہشتگرد وں کی حمایت کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ،بعض ایسے عوامل بھی ہیں جوجانے ا نجانے میں ان دہشتگرد گروپوں کا شکار ہورہے ہیں۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے ان کارروائیوں کی مخالفت کی اور اس کو سازش قرار دیا ہے ۔باغ میں پولیس کی جانب سے واقعہ کے بعد جب آپریشن کیا گیا تو کچھ عناصرمزید کھل کر سامنے آئے اور اس دہشتگرد گروپ کی کھل کر حمایت کی ۔
پتراٹہ واقعہ کے چند گھنٹوں کے بعد افغانستان میں بیٹھے ٹی ٹی پی کے ایک دہشتگرد کمانڈر ڈاکٹر عبدالرئوف کی طرف سے ویڈیو کلپ منظر عام پر آتا ہے جس میں کیا گیا ہے کہ عوام ہماری حمایت کررہے ہیں ۔
مزید کہا گیا کہ جب تک وزیر اعظم ، ایس پی کیخلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا اس وقت تک احتجاج کیا جائے
یہ خبر بھی پڑھیں ۔باغ واقعہ کے بعد عوام میں غم وغصے کی لہر،سڑک بند کردی، جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
یہ وہ گروپ ہیں جو عوام کی جان ومال کے درپے ہیں اس گروپ کا ایک ہی مقصد ہے کہ آزاد کشمیر میں افراتفری پیدا کی جائے اور خوف وہراس پھیلا یا جائے
ایک ویڈیو کلپ غازی شہزاد کی جانب سے بھی جاری کیا گیا ہے یہ وہ شخص ہے جس نے راولا کوٹ میں کروڑوں کافراڈ کیا اور افغانستان بھاگ کیا ۔
ماضی قریب میں اس نے بیان دیا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی گردنیں کاٹے گا، باغ آپریشن کے حوالے سے ایس پی پونچھ کا ویڈیو کلپ بھی منظر عام پر آیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ زاہد قریشی پولیس کی وجہ سے ٹارگٹ بنا آج کے بعد اس کے وارث ہم ہیں، ہمارے اہلکار زخمی ہیں یہ بھی ہمارا بچہ تھا۔
آزاد کشمیر میں اس طرح کی تخریبی کارروائیاں اگر بڑھتی رہیں، دہشتگردانہ کارراوئیاں جاری رہیں تولوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوگا ۔
ٹی ٹی پی کمانڈر ڈاکٹر عبدالرئوف کا یہ کہنا کہ ہمیں عوامی حمایت حاصل ہے بھی الارمنگ ہے۔
بعض عناصر کی طرف سے پولیس کیخلاف ہرزہ سرائی کی جارہی ہے ،پولیس ہمیں تحفظ فراہم کر رہی ہے انہیں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنا انتہائی افسوسناک ہے ۔اپنے ہی محافظوں کیخلاف اس طرح کے بیان شرمناک عمل ہے ۔
ذمہ داران اور عناصر کو یہ چاہیے کہ جو ایسے دہشتگرد گروپ کا جانے انجانے میں ساتھ دے رہیں ان کو روکا جائے تاکہ آزاد کشمیر میں پرامن ماحول برقرار رہ سکے۔
آزاد کشمیر کے جولوگ ریاست کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کے درپے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ باز آجائیں ۔