حویلی کہوٹہ( کشمیر ڈیجیٹل) زلزے میں تباہ ہونے والا وٹرنری ہسپتال 16سال بیت جانے کے بعد بھی تعمیر نہ ہو سکا،کروڑوں روپے کی لاگت والا پراجیکٹ خستہ حالی کا شکار،عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق حویلی میں وٹرنری ہسپتال کی بلڈنگ کا پروجیکٹ زلزلے کے فوری بعد 2006 میں شروع کیا گیا تھا جس پر2009 میں کام بند کردیا گیا ،وفاقی حکومت کے زیر انتظام ادارہ ایرا کے تحت یہ پروجیکٹ شروع کیا گیا تھالیکن تاحال پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
بلڈنگ کے صرف پلر کھڑے کرکے کام ادھورا چھوڑ دیا گیا ،مقامی ٹھیکیدار کو اس کا ٹینڈر الاٹ کیا گیا تھا لیکن کئی سال گزرنے کے بعد بھی یہ پروجیکٹ مکمل نہ کیا جا سکا ،پروجیکٹ میں آفیسرزاور چوکیدار رومز بننے تھے لیکن یہ تاحال ادھورا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 15 ارب کا منصوبہ 510 ارب تک کیسے پہنچا؟ دومرتبہ بندش سے کتنا نقصان پہنچا؟
پروجیکٹ کا40فیصد کام ہوچکا ہے لیکن اس کے باوجود منصوبہ ادھورا چھوڑ دیا گیا ،منصوبہ مکمل نہ ہونے سے وٹرنری ہسپتال کا عملہ بھی شدید مشکلات کا شکار ہے اس کے ساتھ مقامی لوگ جو مویشی پالتے ہیں انہیں بھی مویشیوں کے علاج کیلئے شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
وٹرنری ڈیپارٹمنٹ ضلع حویلی کے ہیڈ ڈاکٹر منظور احمد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 2009 کے بعد اس منصوبے پر کام بند ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سروسز فراہم نہیں کی جارہی ہیں ، انہوں نے کہا ہے ہم حکومت اور دیگرمتعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔