مظفرآباد، نیلم،لیپہ، باغ، سدھنوتی( کشمیر ڈیجیٹل)بلدیاتی الیکشن کو ہوئے دو سال بیت گئے، حکومت کی طرف سے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات ملے نہ ہی فنڈز جس پر بلدیاتی نمائندے شدیدمایوس ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بلدیاتی نمائندگان نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سال بعد بھی ہمیں اختیارات نہیں ملے جس پر ہم لوگوں کی امیدوںپر پورا نہیں اتر سکےہیں۔
مظفر آبادمیں وائس چیئرمین ضلع کونسل راجہ ناصر لطیف نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان فنڈزنہ ملنے پر مایوس ہیں۔
ہم نے راولاکوٹ اجلاس میں فیصلہ کرلیا ہے حکومت نے فوری فنڈز اور اختیارات دینے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے تو لانگ مارچ، اسمبلی گھیرائو، ضلعی ہیڈکوارٹرز میں احتجاج کے آپشن موجود ہیں۔
وادی لیپہ میں ممبر ضلع کونسلیونین کونسل لیپہ بشیر عالم اعوان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا ہمارے ساتھ یہ ہونا ہے تو کبھی بھی الیکشن کے میدان میں نہ اترتا
نیلم اور باغ میں نمائندوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سالوں میں معمولی فنڈز ملے ہیں جو ہم نے زمین پر لگائے ہیں لیکن اب حکومت اختیارات دینے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے، ہم اپنا حق لے کر رہیں گے۔
نمائندوں کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے کے باوجود بھی حکومت نے بلدیاتی نمائندگان کو فنڈ فراہم نہیں کئے ،حکومت ہمیں مجبور نہ کرے ہم دوبارہ سڑکوں پر آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی نمائندگان کی بجٹ فراہمی کیلئے حکومت کو 20اپریل کی ڈیڈلائن، چارٹر آف ڈیمانڈ پیش