ضلع بھمبر کی خوبصورت وادی سماہنی جو اپنی قدرتی خوبصورتی اور سرسبز جنگلات کے باعث سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے حالیہ برسوں میں جنگل میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی زد میں ہے۔ ان واقعات کے باعث نہ صرف جنگل کا قدرتی حسن برباد ہو رہا ہے بلکہ جنگلی حیات بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
جنگلات میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظرمحکمہ جنگلات نے 15 اپریل سے فائر سیزن کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔ اس دوران وادی اور اس کے گرد و نواح میں دفعہ 144 نافذ رہے گی، جس کے تحت جنگل کے آس پاس آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔ محکمہ جنگلات فائر سیزن کے دوران روزانہ اجرت پر ملازمین بھرتی کرتا ہے جنہیں “واچرز” کہا جاتا ہے۔ یہ واچرز نہ صرف جنگلات کی حفاظت پر مامور ہوتے ہیں بلکہ آگ لگنے کی صورت میں اسے بجھانے کا عمل بھی انجام دیتے ہیں۔
اس حوالے سے جب محکمہ جنگلات کے ڈی ایف او (DFO) سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ”ہم اپنے محدود وسائل کے ساتھ ممکنہ اقدامات اٹھاتے ہیں۔ وادی کے جنگلات میں چیڑ کے درخت بڑی تعداد میں موجود ہیں جو آگ میں پیٹرول کا کام دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آگ تیزی سے پھیلتی ہے۔” مزید یہ کہ جنگل میں لگنے والی آگ نہ صرف درختوں کو تباہ کرتی ہے بلکہ جنگلی حیات بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوتی ہے۔ مقامی لوگوں کا مطالبہ ہےکہ وہ فوری اقدامات کرے اور شہریوں کے ساتھ مل کر اپنی ذمہ داری ادا کرے تاکہ اس قدرتی ورثے کو محفوظ بنایا جا سکے۔
وادی سماہنی کے جنگلات کا تحفظ صرف سرکاری اداروں کی نہیں بلکہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، تاکہ قدرت کی اس نعمت کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھا جا سکے۔