عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کچلنے کے خوفناک نتائج نکلیں گے، نیشنل عوامی پارٹی

راولاکوٹ (کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر پرامن خطہ یہاں رینجرز جیسے ادارے کی ضرورت نہیں ہے ۔ حکمران عوام کو بنیادی انسانی حقوق دیں نہ کہ ایسے ادارے جو عوام کی آواز کو دبانے کیلئے بنائے جائیں ۔

آزاد کشمیر کی نام نہاد حکومت 76 سالوں میں عوام کو صحت ۔تعلیم اور روزگار جیسے بنیادی ضروریات دینے میں ناکام رہی ۔ اب جب عوام اپنا حق لینے کیلئے میدان میں نکل آئی تو حکمران رینجرز جیسے ادارے بنا کر عوام کی آواز کو دبانے کا پروگرام بنا رہےہیں لیکن یہ حکمرانوں کی غلط فہمی ہے ۔

آزاد کشمیر بھر سے گرفتار شدگان کو فوری غیر مشروط رہا کیا جائے ۔ آزاد کشمیر میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے ۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار یہاں غازی ملت پریس کلب میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عادل خان، نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل محسن عزیز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکیا پریس کانفرنس میں عادل خان اور محسن عزیز کے علاوہ۔ اسامہ سرور۔ احمد صغیر ۔حسان ثانی ۔ شہباز خان ۔شائس خان بھی شامل تھے ۔

ان راہنماؤں نے کہاکہ آزاد کشمیر میں جان بوجھ کے حالات خراب کئے جارہے ہیں ۔ حکومت رینجرز جیسے ادارے بنانے کے بجائے عوام کو صحت ، تعلیم اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات فراہم کریں ۔ تمام گرفتار شدگان راجہ مجتبیٰ ۔ ارسلان شانی ۔ صداقت مغل اور دیگر کو فوری رہا کریں ۔ صحافی عثمان طارق کے خلاف بے بنیاد ایف آئی آر واپس لی جائے ۔ زباں بندی کے نتائج اچھے نہیں ہونگے۔ حکمران عوام میں اپنا وقار ختم کر چکے۔ عوام کو حقوق دیئے بغیر ایکشن کمیٹی کی تحریک کو کچلنے کے خوفناک نتائج نکلیں گے ۔

آزاد کشمیر میں یونیورسٹیوں کی فیسیں کم کی جائیں ۔ پرائیویٹ اداروں کو قومی تحویل میں لیکر یکساں نصاب کا نفاذ کیا جائے ۔ آزاد کشمیر میں رینجرز جیسے ادارے میں غیر ریاستی افراد کی بھرتی کسی صورت قبول نہیں ہے ۔

ان راہنماؤں نے کہا کے حکمرانوں کی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے آزاد کشمیر میں وسیع تر قوم پرست اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ قوم پرست جماعتوں کو اور ایکشن کمیٹی کو آپس میں وسیع تر اتحاد بنانا ھو گا۔

Scroll to Top