الیکشن سے قبل ترقیاتی منصوبے مکمل نہ ہوئے تو فہیم ربانی کیخلاف فیصلہ دینگے،تحریک تحفظ حقوق لوئرپلیٹ

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل) چیئرمین تحریک تحفظ حقوق لوئر بیلٹ حلقہ بلوچ شاہد جمیل کشمیری نے تحریک کی سینئر قیادت کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر صدر تحریک سردار تنویر اقبال، سابق صدر سردار جاوید نسیم، سینئر نائب صدر ملک اظہر اعوان، جنرل سیکریٹری ملک شہباز، ممبران کور کمیٹی ملک ارشد فیاض، حلیم قریشی، شکیل قریشی، ملک آصف فیاض، راجہ طارق انقلابی، صوبیدار ضمیر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران تمام ممبران نے اپنے متعلقہ وارڈز کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پی آر او ملک سرفراز سے سوالات کیے اور شکایات کے انبار لگا دیئے۔ پی آر او نے ہر وارڈ میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی مکمل تفصیلات پیش کیں، جن میں مکمل شدہ، جاری، اور زیر التوا منصوبے شامل تھے۔اس موقع پر پی آر او سرفراز ملک صاحب سے سخت شکوہ کیا گیا کہ مختلف وارڈز میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں بہت زیادہ فرق ہے۔۔

کہیں دس دس کروڑ کے منصوبے مکمل کیے گئے، جبکہ کہیں محض چھ لاکھ کے کام ہوئے، جو کہ کھلی ناانصافی ہے اور اسے ہر صورت ختم کرنا ہوگا۔تمام ممبران نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک کا نقطہ آغاز گوہڑگلی تا بالونیاں سڑک کی تعمیر، تعلیم و صحت کے اداروں میں سٹاف کی کمی، اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی تھا مگر افسوس کہ نہ سڑک بنی اور نہ ہی انٹر کالج نالیاں میں سٹاف مکمل کیا جا سکا، جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

سردار فہیم ربانی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے تحریک نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ اگر میگا پراجیکٹس جیسے کہ ڈگری کالج، ہائیر سیکنڈری سکولز، ہسپتال، اور روڈ کے منصوبے 26 کے الیکشن سے پہلے مکمل نہ ہوئے تو یہی تحریک اگر فہیم۔ ربانی کو جتوا سکتی ہے، اور یہی ہرا بھی سکتی ہے۔

اجلاس کے دوران تحریک نے اجتماعی اور عوامی مفاد عامہ کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے پی آر او ملک سرفراز کو سخت موقف سے آگاہ کیا اور خبردار کیا کہ حکومت وقت اور متعلقہ وزیر متنبہ رہیں۔ عوامی مسائل کے حل میں کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں تحریک کے سینئر ممبران مقتول سلیم شاہین قریشی اور ملک عاطف کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کا بھی اہتمام کیا گیا۔تحریک نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ سلیم شاہین قریشی کے قاتلوں کو ریلیف دے کر باعزت بری کرنا قانون و انصاف کے تقاضوں کے خلاف اور قابل مذمت فیصلہ ہے جبکہ مقتول ملک عاطف، جنہیں اسلام آباد میں شہید کیا گیا۔،

ان کے قاتل چار ماہ گزرنے کے باوجود گرفتار نہیں ہو سکے، جو کہ اسلام آباد پولیس، انتظامیہ، اور عدلیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔تحریک عوامی حقوق کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے اور اگر حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو آنے والے انتخابات میں یہی تحریک جیتا بھی سکتی ہے اور ہرا بھی سکتی ہے۔
ہزاروں ایم این سی ایچ آرملازمین بیروزگار،وزیراعظم سیکرٹریٹ کے سامنے خود سوزی کی دھمکی

Scroll to Top