کنور میں احتجاج کے بعد اے سی پٹھکہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں نیلم روڈ کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ مذاکرات کے دوران عوام نے اپنے اہم مطالبات پیش کیے جن پر حکومتی افسران اور عوامی نمائندوں کے درمیان اتفاق ہوا۔
مظاہرین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل نکات پر گفتگو کی جن میں سب سے اہم مطالبہ پرائمری اسکول جو زلزلے میں گر گیا تھا تاحال تعمیر نہیں ہوا 100 کے قریب بچے کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کر رہے اسکول کی فوری تعمیر کی جائے ، دوسرا نیلم روڈ کی مرمت تھا جس پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس کی مرمت کے لیے تحریک شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، مقامی سکول کی اپ گریڈیشن پر بھی اتفاق کیا گیا۔ حکومتی حکام نے بتایا کہ سکول کی تعمیر کے لیے پلاننگ سیل سے رابطہ کیا جائے گا اور اس پر فوری کاروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کنور میں عوامی احتجاج، سیاحوں کی گاڑیاں پھنس گئیں
نیز عوامی مطالبات کے مطابق، مقامی سکول میں کم از کم دو اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی تاکہ بچوں کے تعلیمی معیار میں بہتری لائی جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈسپنسری کی تعمیر کا بھی وعدہ کیا گیا تاکہ علاقے کے لوگوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔