مظفر آباد:کشمیری نژاد برطانوی شہری محسن طلال نے کہا ہے کہ محنت میں عظمت ہے،20 سال قبل برطانیہ گیا ،ہر کام کیا ،محنت نہیں چھوڑی اور کوشش جاری رکھی۔ اپنی ریاست اور مظفرآباد کی عوام کیلئے جو کر سکتے تھے کیا اور کرتے رہیں گے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ ہم یہاں چیریٹی کے کام کررہے ہیں، دریا بچائو تحریک میں بھی کردار ادا کیا ہے، ہم نے گروپس بنائے ہوئے ہیں نئے لوگوں کیلئے ، ہم نوجوانوں کو مستفید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سٹوڈنٹس ویزہ پر جانیوالے ٹیکنیکل کام لازمی سیکھیں ،برطانیہ جانے کیلئے آئلٹس ضروری ہے، پڑھا لکھا کوئی بھی بندہ مزدور کا م یا ٹیکنیکل کام نہیں کرنا چاہتا ہے۔
محسن طلال نے کہا کہ بہت سے باصلاحیت اور پڑھے لکھے نوجوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیںلیکن پڑھے لکھے لوگوں کو بھی ٹیکنیکل کام کی طرف جانا ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ہماراکال سنٹر چل رہا ہے جس میں 80لوگ کام کررہے ہیں، مظفر آبادمیں انٹرنیٹ کا ایشو ہونے کی وجہ سے سیٹ اپ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔
ہم یہاں لوگوں کو بہترین روزگار مہیا کرسکتے ہیں،ہم نے مظفر آباد میں کوشش کی تھی لیکن ناکام رہے،مظفر آباد میں ٹیلرنگ سیٹ اپ کیلئے بہت سکوپ ہے۔ہم نے اراضی دیکھ لی ہے۔
حکومت وانتظامیہ نے تعاون کیا تو 40سے50لوگوں کو روزگار مہیا کرینگے۔حکومت ہمیں قرضہ نہ دے صرف سپورٹ کرے ، حکومتی شخصیت نے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سٹوڈنٹس جب وہاں جاتے ہیں تو کہتے ہیں کاش ہم نے یہ کام سیکھا ہوتا،میں نے اپنے رشتہ داروں کو بھی کہا ہے کہ ہنرسیکھیں، برطانیہ جانے کیلئے لیگل طریقہ ہی استعمال کیا جائے۔