مظفرآباد، راولاکوٹ(کشمیر ڈیجیٹل)ترجمان عوامی ایکشن کمیٹی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا طویل مشاورتی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا جس میں چند اہم فیصلے کئے گئے ۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر جوانٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جدوجہد مکمل طور پر قانونی اور آئینی ہے اور اس جدوجہد کا مقصد عوامی حقوق کا حصول اور تحفظ ہے۔
حکومت، بالخصوص وزیراعظم اور چند وزراء آزاد جموں کشمیر کا ماحول کشیدہ کرنے کے لیے روز اول سے کوشاں ہیں جس کی تازہ مثال وزراء کی مراعات میں اضافہ کرنے کے بعد عوامی ردعمل کے پیش نظر رینجرز فورس کی تخلیق اور اسی دوران مختلف لوگوں پر بلاجواز ایف آئی آرز کا اندراج کرنے کیساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کی مہم ہے۔
ان حرکتوں سے شہریان آزاد جموں کشمیر کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو افسوسناک عمل ہے۔ حال ہی میں جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور کمیٹی ممبر راجہ غلام مجتبیٰ کی ایک تقریر کو جواز بنا کر ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا اور ان کے گھر پر پولیس نے دھاوا بول کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔
راجہ غلام مجتبیٰ نے اس تمام عمل کے باوجود سوشل میڈیا پر اپنا وضاحتی بیان بھی جاری کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا جو حکومت کا قابل مذمت فعل ہے۔ حیران کن بات یہ بھی ہے کہ اس ایف آئی آر میں عوامی ایکشن کمیٹی منگ کے رہنما سجاد افضل کا نام بھی شامل کیا گیا جو تقریب میں موجود ہی نہیں تھے۔
یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ حکومتی مشینری اپنی بلاجواز مراعات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عوام کے خلاف کس قدر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے مسلسل وعدہ خلافیوں اور اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی 11 مئی 2024ء سے آج تک ہمیشہ پرامن رہی اور آئندہ بھی پرامن رہے گی۔
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی عوام الناس سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ ہر حال میں امن کا دامن تھامے رکھیں اور حکومت کے پھیلائے جال سے خود کو محفوظ رکھیں۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی راجہ غلام مجتبیٰ کی رہائی کیلئے عوامی حقوق تحریک کے وسیع تر مفاد میں قانونی راستہ اختیار کرے گی اور اپنی قوت کو 13 مئی کے مظفرآباد جلسہ کے لیے مجتمع کرے گی۔
حکومت اور راولاکوٹ انتظامیہ نے ھماری قانونی چارہ جوئی میں رکاوٹ ڈالی تو ھم اس معاملے میں احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی حکومت کو خبردار کرتی ہے کہ وہ عوام کو تشدد کے راستے پر دھکیلنے کی مذموم کوشش ترک کرکے طے شدہ امور اور اپنے وعدوں کو فوراً پورا کرے۔ حکومت کو ہر صورت
جبرواستبداد اور تشدد کا راستہ ترک کرنا ہوگا کیونکہ جبر اور تشدد صورتحال کو گھمبیر بنانے کا باعث بنیں گے۔
حکومت اور بلدیاتی نمائندگان کے درمیان ڈیڈ لاک ختم، 8 اپریل کو حتمی اعلان کا فیصلہ