سابق صدر ریاست سید علی احمد شاہ کی برسی جمعہ کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان

مظفرآباد( کشمیر ڈیجیٹل) سابق صدر آزاد کشمیر کرنل ریٹائرڈ سید علی احمد شاہ مرحوم کی برسی کو سرکاری سطح پر منانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کرنل (ر) سید علی احمد شاہ کی بری ہر سال 21 مارچ کو سرکاری طور پر منائی جاتی ہے۔مرحوم رہنما کے مزار پر چادر پوشی اور قرآن خوانی ہوگی۔

مسٹ یو نیورسٹی میر پور اور جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیرا ہتمام میر پوریونیورسٹی میں سید علی احمد شاہ میموریل سوسائٹی کے اشتراک سے پر وقار تقریب کا انعقاد ہوگا جس میں سیاسی جماعتوں کے راہنماؤں کے علاوہ سماجی تنظیمیں بھی شریک ہونگی۔

تقریب کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کی ہدایت جاری کی گئی ہے، تقریب میں صدر، وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کے پیغامات چلائے جائیں گے۔

سیکورٹی کے جملہ انتظامات کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی۔

زندگی پر ایک نظر

کیپٹن جنرل سید علی احمد شاہ پرانے میرپور شہر کی مشہور بستی گوڑہ سیداں میں سید علی شاہ کے ہاں 1901ء میں پیدا ہوئے۔

عظیم صوفی بزرگ پیرسید نیک عالم شاہ دربار عالیہ سنگھوٹ (میرپور ) کا بھی یہی گاؤں تھا ، مرحوم کے والد گرامی مہاراجا پرتاب سنگھ کے اے ڈی سی تھے اور بسلسلہ ملازمت سری نگر میں رہائش پزیر تھے۔

سید علی احمد شاہ نے ابتدائی تعلیم مشن اسکول سری نگر سے حاصل کی اور 1920ءمیں اپنے آبائی شہر میرپور سے میٹرک کی 1923ءمیں فوج میں لیفٹیننٹ بھرتی ہو گئے۔

20سالہ ملازمت کے بعد جب ریٹائر ہوئے زمانہ طالب علمی کے دوست رئیس الاحرار قائد ملت چوہدری غلام عباس کی دعوت پر کشمیریوں کی سواداعظم آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس میں شامل ہو گئے۔

سید علی احمد شاہ 13مئی 1950ءتا 4ستمبر 1951ءتک آزادکشمیر کے صدر رہے اور اس دوران میں سرکاری محکموں میں امور دینیہ کا اضافہ کرکے آزادکشمیر کی اپنی الگ فوج قائم کرنے کے انقلابی اقدامات کئے۔

فوجی خدمات کے اعتراف میں 12اکتوبر 1950ءمیں مرحوم کو کیپٹن جنرل کے اعزاز سے نوازاگیا۔ سید علی احمد شاہ کا انتقال طویل علالت کے بعد 21مارچ 1990ءکو ہوا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں 16رمضان کو آزادکشمیر کے دوبار صدر اور میرواعظ رہنے والے میر واعظ مولانامحمد یوسف شاہ کی برسی منائی گئی لیکن برسی تقریب میں کوئی وزیر شریک ہوا نہ ہی صدر ،و زیراعظم سے کسی کو توفیق ہوئی تھی۔

مظفرآباد میں منعقدہ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدرنے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم کو یہاں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے مہاجرین ممبران اسمبلی پر بھی تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو منہ کالا کرکے دریا میں پھینکنا چاہیے جو میر واعظ کی برسی میں بھی نہیں آتے، صرف زکوۃ کھانے کیلئے ممبر منتخب ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، راجہ فاروق حیدر

Scroll to Top