مظفرآباد ( مسعود الرحمن عباسی) بینظیر انکم سپورٹس پروگرام میں بھی بے ضابطگیاں،پروگرام کی رقم ہڑپ کرنیوالے ضلع نیلم کے 46سرکاری اساتذہ نے رقم واپس جمع نہ کروائی۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نیلم نے ایسے اساتذہ کو ادائیگی کیلئے ایک بار پھر مکتوب لکھ دیا اور رقم واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نیلم کی جانب سے جاری ای ای اوز اور تعلیمی اداروں کے سربراہوں کے نام وضاحتی مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ مورخہ 20ستمبر 2024 کوجاری خط میں نادہندگان کو رقم بذریعہ چالان جمع کرانے کی مہلت دی گئی تھی۔
ڈپٹی ڈی ای او نے بھی نادہندگان کو رقم جمع کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن نادہندگان نے کوئی توجہ نہیں دی، اب وضاحت کی جائے کہ نادہندگان کیخلاف کیا کارروائی ہوئی۔
خط میں46اساتذہ کے نام شامل ہیں جن میں سینئر ، جونیئر اور پرائمری ٹیچرز شامل ہیں جو عرصہ تک تنخواہ کیساتھ بی آئی ایس پی کی رقم بھی ہڑپ کرتے رہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جب تک ڈیجیٹلائز نہیں ہواتھا اس کےنام پر افسران بھی گھپلے کرتے رہے ہیں، اساتذہ کے نام آنے پر سول سوسائٹی نے شدید احتجاج کیا تھا۔
اساتذہ کی طرف سے بی آئی ایس پی کی رقم واپس لینے کیلئے مکتوب ارسال کئے جا رہے لیکن ان کیخلاف کیا تادیبی کارروائی ہوئی محکمہ یہ بتانے سے قاصر ہیں۔
ہونا تویہ چاہیے تھا کہ ایسے اساتذہ کو نوکری سے ہی برطرف کیا جاتاکہ جو سرکاری ملازم، قوم کے معمار ہونے کے باوجود مستحقین ، یتیمیوں، بیوائوں، ناداروں کا حق خود بھی کھاتے رہے اور بچوں کو بھی کھلاتے رہے۔