مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) پیپلزپارٹی آزادکشمیر لیبر ونگ کے صدر سیدشجاعت کاظمی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی جمہوری پارٹی ہے اور المیہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے اندر جمہوریت نہیں ہے، ٹوٹل نامزدگیاں ہوتی ہیں۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں سیدشجاعت کاظمی نے کہا کہ اگر پارٹی کے اندر جمہوریت ہوتو جمہوری رویئے بھی پنپتے ہیں،مزکزی قیادت جسے چاہے نامزد کر دیتی ہے حالانکہ یہ نامناسب ہے، پارٹیاں اب ذاتی ملکتی ادارے بند گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں، پیپلزپارٹی کو جمہوری انداز سے ہی تنظیمیں بنانی چاہئیں تھیں ،پی وای او کیلئے جو کمیٹی چوہدری یاسین نے بنانے کی منظوری دی تھی، جب انائونس کیا گیا تو بددیانتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب چوہدری یاسین نے پوچھا کہ پی وائی کی کمیٹی کے بارے میں تو انہوں نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اس کمیٹی کی منظوری دیدی۔
شجاعت کاظمی کا کہنا تھا کہ سردار ببرک خان کوصدارتی آرڈیننس کیخلاف آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا گیا اس میں کوئی شک وشبہ والی بات نہیں ہے،صدارتی آرڈیننس کیخلاف پارٹی کے بہت سارے لوگوں نے آواز اٹھائی تھی لیکن جب راولاکوٹ میں سردار ببرک نے ایکشن کمیٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تو فوری ایکشن ہوا اور انہیں ہٹا دیا۔
انہوں نے کہا کہ فیصل ممتاز راٹھور کے رویئے آمرانہ ہیں،ببرک خان جیسے جاندار اور متحرک کارکن پیپلزپارٹی کا اثاثہ ہیں، تنظیم سے نکالنا کسی صورت نہیں ہے۔
شجاعت کاظمی نے کہا کہ میں نے فیصل راٹھور کو کہیں بھی پیپلزپارٹی کے نظریات کو بیان کرتے نہیں دیکھا، ببرک خان کو بغیر نوٹس جاری کئے تنظیم سے نکالا گیا جو غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں لوگ دھڑے بندی کا شکار ہیں،جن ایشو کوعوامی ایکشن کمیٹی کو اٹھایا یہ پیپلزپارٹی کی ذمہ داری تھی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹیوںمیں من پسند افراد کو شامل کیا گیا ہے جیسے مظفر آبا دسے ٹکٹ ہولڈرز کیساتھ ایک دوسرے شخص کو شامل جو بعد میںپارٹی میں آئے،سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلا کر بحث کے بعد تنظیم سازی کیلئے کمیٹیاں بنائی جائیں۔
انہوں نے پارٹی میں گروپ بندی کے خاتمے کیلئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور مداخلت کی اپیل بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: منحرف ممبران اسمبلی دن میں خواب نہ دیکھیں،پی ٹی آئی میں انکا داخلہ بند ہوچکا،فرخ ممتاز راجا