مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ نے کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی آج کل فکری انتشار کا شکار ہے، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ جس کو کشمیر کے عوام نے مسترد کر دیاہے ،پوری عوامی ایکشن کمیٹی کو ان کی گود میں ڈال دیا اور پوری تحریک کو متنازعہ بنا دیاگیا۔
کشمیر ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عبدلمنان سیف اللہ نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی مختلف نظریات کے لوگوں کو گروہ ہے جو عوامی حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلتا ہے ، ایکشن کمیٹی کی مثبت سرگرمیوں سے عوام کو بنیادی حقوق ملے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹلی اجلاس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے بہت بڑابلنڈر ہوا، ریاست پاکستان کیخلاف بولنے والوں کیلئے دمام دم مست قلندر کی دھمکی دی گئی۔
دمام دم مست قلندر لوڈشیڈنگ پر ہوناچاہیے تھا،دم دم مست قلندر بجلی لوڈشیڈنگ، بلدیاتی نمائندگان کے مسائل پرہونا چاہئے تھا، دمام دم مست قلندر ممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ پر ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجتبیٰ بانڈے پاکستان اور اداروں کیخلاف بیانیہ رکھنے والی جماعت کے کارکن ہیں،ایکشن کمیٹی والوں نے تحریک انصاف کے احتجاج اور گرفتاریوں پر تو زبان نہیں کھولی۔
تجزیہ کارکا کہنا تھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی میں گروہ بندیاں ہو چکی ہیں، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنوں کی تعداد بہت ہے، عوام نے انہیں مسترد کردیاہے ، یہی سلسلہ جاری رہا تو عوامی ایکشن کمیٹی عوام کا اعتماد کھو دے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ چند لوگ ایکشن کمیٹی میں لبریشن فرنٹ کے فرنٹ مین کےطور پر کام کرتے ہوئے پوری کمیٹی کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔
عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تحریک لیڈروں کے وژن پر چلتی ہے، بہت جلدی میں گوبھی تو بن سکتی ہے اخروٹ کادرخت نہیں بن سکتا۔
جولوگ سیاسی نظریات پس پشت ڈال کر آج ایکشن کمیٹی کیساتھ کھڑے ہیں یہی چلتا رہا تووہ انہیں چھوڑ دینگے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی طلباء پر جتنی موثر آواز بلند کر سکتے تھے اتنی نہیں کی اور طلباء کی بھی ان پر بڑی امیدیں وابستہ تھیں۔
کوٹلی میں ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ،ناقص آٹے ، بلدیاتی نمائندگان کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی،ایکشن کمیٹی نے وہی پرانے مطالبات ہی دہرائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی ایکشن کمیٹی کا مجتبی بانڈے کی رہائی کا مطالبہ ثابت کر رہا ہے کہ وہ بھی کسی ایجنڈے پر ہے، غلام اللہ اعوان