مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر (یو اے جے کے) کے طلباء نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پیر سے آزاد کشمیر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا انتباہ دیدیا ہے۔
مظفرآباد میں طلباء اور پولیس کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد طلباء نے ‘چارٹر آف ڈیمانڈز’ کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں متعدد طلباء گرفتار اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے یہ بیان پولیس کی جانب سے ان تمام طلباء کو رہا کرنے کے چند گھنٹے بعد جاری کیا، جنہیں سٹی کیمپس میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک بیان میں طلبہ تنظیم نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا،
طلباء نے اپنے درج ذیل مطالبات یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے پیش کردیئے
طلبہ یونین کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
کمشنر، اے سی ڈی سی اور وائس چانسلر کو فوری طور پر معطل کیا جائے یا اپنے عہدوں سے فوری مستعفی ہوں۔
یونیورسٹی اور طلباء کے درمیان ایک معاہدہ کیا جائے کہ کسی طالب علم کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کی جائے۔
جو پیپرز گم ہو گئے ہیں ان کو باقی پرچوں سے پہلے شیڈول میں شامل کیا جائے۔
طلباء کو جاری اور آنے والے پرچوں میں پرچے چیک کرنے اور دیکھنے کا حق دیا جائے۔
آج کے بعد کسی طالب علم کو امتحانات کے دوران پیپر فیس نہ ہونے کی صورت میں یا کسی اور وجہ سے نہ اٹھایا جائے۔
انتظامیہ کی طرف سے طلباء پر تشدد اور نامناسب گفتگو پر تحریری طور پر معافی مانگی جائے۔
بار کونسل آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے ججوں پر مشتمل اس معاملے کو حل کرنےکیلئے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
وائس چانسلر کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی انکوائری کرائی جائے اور تمام اسکالرشپس کو پبلک کیا جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر پیر تک درج ذیل مطالبات حل نہ ہوئے تو طلباء تنظیمیں آزاد کشمیربھر میں احتجاج کریں گی اور تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کیلئے مکمل طور پر بند کرکے احتجاج کرنے کا آپشن موجود ہے ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ان تمام نتائج کی ذمہ دار موجودہ حکومت، وائس چانسلر اور انتظامیہ ہوگی۔مشترکہ اجلاس کے بعد طلبہ کے نمائندوں نے “اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی” کے خلاف مشترکہ عوامی ایکشن کمیٹی کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’طلباء ایکشن کمیٹی ہمیشہ جموں و کشمیرعوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کھڑی ہے اور اب ہمیں عوامی ایکشن کمیٹی کی حمایت کی ضرورت ہے۔‘‘
جموں و کشمیر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے بھی طلباء پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی مذمت کی ہے اور طلباء کے ساتھ اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ جموں وکشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا، “طلبہ جو بھی لائحہ عمل دیں گے، ہم طلبہ کے ساتھ ہیں۔
طلبہ رہنما اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن راجہ سعید جاوید نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور وائس چانسلر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی چوہدری امتیاز اسلم نے بھی مظفرآباد کے طلباء پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے “بربریت کی بدترین مثال” قرار دیا۔
انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ طلباء کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے اور انکوائری کرائی جائے اور اس کارروائی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بصورت دیگر بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔