ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی فوجی امدادبند کردی،کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف بھی عائد

واشنگٹن( مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا نے یوکرین کو فراہم کی جانے والی تمام فوجی امداد کو غیر معینہ مدت کیلئے معطل کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے  کو فوجی امداد کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم امداد کو روک کر اس کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ یہ کسی حل میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔

امریکا روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والا ایک اہم ملک رہا ہے۔ تین سال پہلے روس کے حملے کے آغاز کے بعد امریکہ نے یوکرین کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

اس سے قبل پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کو دھمکی دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ اگر انہوں نے روس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نہ کیا تو وہ یہاں زیادہ دیر تک نہیں رہیں گے۔

دوسری طرف امریکا نے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو آج سے عمل میں آئے گا، چین سے امریکا کی درآمدات پر اضافی رقوم کا اطلاق بھی کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ ٹیرف کے معاملے پر کسی معاہدے کی کوششوں کو ناممکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی ڈیل کے امکانات بہت کم ہیں۔

کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف نافذ ہونے کے اثرات امریکی اسٹاک مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے ہیں، جہاں گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ 2025 میں پہلی بار ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں ایک دن میں 1.8 فیصد کمی آئی ہے۔

اس کے علاوہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص میں بھی تنزلی کا رجحان دیکھا گیا ہے، جو عالمی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے تشویش کا باعث بنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور یوکرینی صدر کی ملاقات جھگڑے میں تبدیل، زیلنسکی کووائٹ ہائوس سے نکال دیا گیا

Scroll to Top