عوامی ایکشن کمیٹی کااحتجاج رنگ لے آیا ،میرپور حراسگی کیس کی انکوائری کیلئے انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کامیاب

میرپور(محمد اعظم)برٹش خاتون ہراسمنٹ کیس میں ایس ایچ او عمران چوہدری کو نوکری سے فارغ کرنے اور قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی، سول سوسائٹی، انجمن تاجران، وکلاء اور سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھرپور احتجاج کیا۔

گزشتہ روز برٹش خاتون ہراسمنٹ کیس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آئی جی آزاد کشمیر نے چار افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی، جسے عوامی ردعمل کے باعث مسترد کر دیا گیا۔ بعد ازاں، عوامی مطالبے پر ڈی آئی جی پونچھ کی سربراہی میں نئی تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی۔

ایس ایچ او عمران چوہدری کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا، جہاں پہنچتے ہی اسے گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم عوامی ایکشن کمیٹی نے ایف آئی آر میں لگائی گئی دفعات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے یکم مارچ کو ایس ایس پی آفس کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام قائداعظم اسٹیڈیم سے چوک شہیداں تک ریلی نکالی گئی، جس کے بعد ایس ایس پی آفس کے باہر دھرنا دے دیا گیا۔ مظاہرین نے پولیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا مظاہرین کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے اہم نکات
شکایات کی درخواست پر فوری کارروائی کی جائے اور مزید تاخیر نہ کی جائے۔ایس ایچ او عمران چوہدری کو آزاد کشمیر سروس ایکٹ 1977 کے تحت ملازمت سے برطرف کیا جائے۔واقعے میں معاونت کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔اور شفاف تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے۔

ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کے مطالبات تسلیم کر لیے، جس کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کر دیا گیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے شفاف قانونی کارروائی پر زور دیا۔ایکشن کمیٹی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور، چوہدری محمود پلاکوی نے معاملے کو سمجھداری اور ذمہ داری سے سنبھالتے ہوئے ایکشن کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان مؤثر کردار ادا کیا۔ انہوں نے کامیاب مذاکرات کے ذریعے ایکشن کمیٹی کے خدشات اور تحفظات دور کرواتے ہوئے ان کے مطالبات منظور کروائے

Scroll to Top