نجی ہاسٹل

کوٹلی: نجی ہاسٹل میں افسوسناک واقعہ، طلبہ اور اہلِ علاقہ غمزدہ

کوٹلی (کشمیر ڈیجیٹل )کوٹلی کے ایک نجی ہاسٹل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک یونیورسٹی کی طالبہ مبینہ طور پر چوہے مار گولیاں کھا نے سے زندگی کی بازی ہار گئیں ۔

ذرائع کے مطابق خودکشی کرنے والی لڑکی کا تعلق سرساوہ پنجیڑہ سے تھا اور وہ مقامی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہی تھی ۔ واقعہ ہاسٹل کے ایک کمرے میں پیش آیا، جہاں لڑکی کو بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا۔ فوری طور پر ہاسٹل کے عملے نے لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا لیکن ابتدائی رپورٹس کے مطابق وہ جانبر نہ ہو سکی ۔

پولیس نے واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد فوری موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔ ہاسٹل کے عملے اور طالبات سے پوچھ گچھ کی گئی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ واقعہ کس طرح پیش آیا اور اس کے پیچھے ممکنہ وجوہات کیا ہو سکتی ہیں ۔ پولیس نے علاقے میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر کے تحقیقات کے دائرے کو بڑھا دیا ہے ۔

مزید یہ بھی پڑھیں:آزادکشمیر میں ساتویں جماعت کی طالبہ نے 2 سال فیل ہونےپر خود کشی کرلی

  اہل علاقہ اور ہاسٹل کے دیگر طلبہ نے اس افسوسناک واقعے پر گہرا صدمے کا اظہار کیا ۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ لڑکی یہ قدم اٹھانے پر کیوں مجبور ہو ئی ؟ اس کیساتھ ہی والدین اور طلبہ کی حفاظت کے لیے ہاسٹل انتظامیہ کے اقدامات کی بھی جانچ کی جائے ۔

ماہرین کے مطابق ایسے واقعات طلبہ کی ذہنی صحت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ یونیورسٹی اور ہاسٹل انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ ذہنی دباؤ سے متعلق سپورٹ سسٹم کو بہتر بنائیں اور طلبہ کے لیے مشاورت کی سہولت فراہم کریں ۔ ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ طلبہ کے جذبات اور مسائل کی بروقت نشاندہی اور حل ایسے افسوسناک واقعات کو کم کر سکتا ہے ۔

اس واقعے نے علاقے میں شدید رنج و غم کی فضا پیدا کر دی ہے، اور ہر کوئی طالبہ کی اچانک موت سے دکھی ہے۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تحقیقات شفاف اور مکمل طور پر کی جائیں گی تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں ۔

Scroll to Top