(کشمیر ڈیجیٹل)تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین ٹریکرز نے کوہِ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر کے ایڈوانس بیس کیمپ تک رسائی حاصل کر کے ایک نئی تاریخ رقم کردی۔
تفصیلات کے مطابق تریچ میر کی پلاٹینیم جوبلی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ مہم میں ملک کے مختلف حصوں سے آئی ہوئی 19 خواتین ٹریکرز نے حصہ لیا۔ یہ 5 روزہ ٹریکنگ مہم سنگلاخ چٹانوں، بہتے دریاؤں اور برفانی گلیشیئرز کو عبور کرتے ہوئے مکمل کی گئی، جس کے بعد ٹریکرز 4800 میٹر بلند سرباز خان ایڈوانس بیس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب رہیں۔
یہ پہلی بار ہوا ہے کہ خواتین نے باقاعدہ اور منظم انداز میں اس سطح تک ٹریکنگ کی ہے، جسے ماہرین مہم جوئی ایک تاریخی سنگِ میل قرار دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تریچ میر کو سب سے پہلے 1950 میں ناروے کی ایک مہم جو ٹیم نے سر کیا تھا۔ اس فتح کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور تریچ میر بیک پیکرز کے اشتراک سے یہ سرگرمیاں منعقد کی گئیں، جن کا مقصد خواتین کی شمولیت اور ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دینا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مہم نہ صرف خواتین کی صلاحیتوں کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان میں مہم جو سیاحت کے نئے امکانات بھی اجاگر کررہی ہے۔