واشنگٹن (کشمیر ڈیجیٹل)صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی تاریخ میں سب سے بڑے ویزہ اسکروٹنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 55 ملین ویزا ہولڈرز اب کڑے جانچ پڑتال کے عمل سے گزریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد کسی بھی ایسے ویزا ہولڈر کی نشاندہی کرنا ہے جو قوانین کی خلاف ورزی یا دیگر وجوہات کے باعث امریکا میں قیام کا اہل نہیں رہا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ویزہ پالیسی کو سخت بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ان اقدامات میں درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی کڑی نگرانی کی جائے گی اور انٹرویوز کا عمل معطل کرنا بھی شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب غزہ اور فلسطین کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے طبی ویزے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ اب فلسطینی طلبا، مریض اور عام درخواست گزار بھی امریکا میں داخلے کے اہل نہیں رہے۔
علاوہ ازیں 2025 میں صرف طلبا کے 6 ہزار سے زائد ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں وہ طلبا شامل ہیں جنہوں نے قیام کی مدت سے زیادہ وقت گزارا، قوانین کی خلاف ورزی کی یا دہشت گردی کی حمایت جیسے الزامات کا سامنا کیا۔
یاد رہے کہ روان برس اب تک امریکا میں تقریباً 40 ہزار ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں جب کہ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں اسی مدت میں صرف 16 ہزار ویزے منسوخ کیے گئے تھے۔
حویلی، پہلا فیض احمد فیضی شوٹنگ بال ٹورنامنٹ شروع، کھلاڑیوں کی بھرپور شرکت