پاسپورٹ دکھانا ہوگا نہ ٹکٹ،مسلم ملک کے ایئرپورٹ پر اے آئی ٹیکنالوجی متعارف

آپ بیرون ملک سفر کرنا چاہتے ہیں تو ائیرپورٹ پر پاسپورٹ، شخصیت کی تصدیق اور دیگر مراحل کیلئے کافی وقت درکار ہوتا ہے۔

تصور کریں کہ اگر آپ کو اپنی پرواز پر پاسپورٹ، شناختی دستاویزات یا ٹکٹ دکھائے بغیر سوار ہونے کا موقع ملے تو کتنا وقت بچے گا؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دبئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ میں ایسا آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے ممکن ہونے والا ہے۔

دبئی ائیرپورٹ کو دنیا کا مصروف ترین ہوائی اڈہ بھی قرار دیا جاتا ہے اور اب وہاں دنیا کے پہلے اے آئی پسنجر کوریڈور کو متعارف کرایا گیا ہے، جس سے مسافروں کو روایتی پاسپورٹ کنٹرول میں وقت ضائع نہیں کرنا پڑے گا۔

ایمریٹس ائیر لائن کے ذریعے دبئی ائیرپورٹ پر آنے والے یا جانے والے افراد کو اے آئی سسٹمز کی بدولت برق رفتاری سے شناختی عمل مکمل کرنے کی سہولت ملے گی۔

دبئی حکام نے اس سسٹم کو اسمارٹ ٹریول کے لیے بہت اہم جدت قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: یورپ کا حیران کن ملک، ایئرپورٹ ہے نہ ہی ٹرین پھر بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز

اس اے آئی سسٹمز سے لیس راہداری کو ریڈ کارپٹ قرار دیا گیا ہے جس سے مسافر دستاویزات دکھائے یا امیگریشن ڈیسک پر رکے بغیر طیارے پر سوار یا ائیرپورٹ سے باہر جاسکیں گے۔

یہ ٹیکنالوجی ایک وقت میں 10 مسافروں کے شناختی عمل کو مکمل کرسکے گی اور حکام کے مطابق اس سے نہ صرف لوگوں کا وقت بچے گا بلکہ ان کے سفر کا انداز ہی مکمل طورپر بدل کر رہ جائے گا۔

اس اے آئی راہداری میں جدید اے آئی سسٹمز مسافروں کے بائیو میٹرک اور ڈیجیٹل ڈیٹا کے ذریعے انہیں شناخت کریں گے۔

راہداری کے اندر جانے پر اے آئی کی جانے سے خودکار طورپر مسافر کی تصدیق کی جائے گی اور کسی بے ضابطگی پر شناختی عمل کو مینوئل یعنی حکام کی جانب منتقل کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ،پاسپورٹ،اپنا جھنڈا، کرنسی،یورپ میں نیا ملک قائم، 20 سالہ نوجوان صدر بن گیا

حکام کے مطابق اس طریقہ کار سے تحفظ پر سمجھوتہ کیے بغیر مسافروں کی جانچ پڑتال کے عمل کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جا سکے گا۔

درحقیقت اے آئی سسٹمز کی بدولت مسافروں کے لیے امیگریشن کلیئر کرنا چند سیکنڈوں کا کام ہوگا جبکہ روایتی پاسپورٹ کاؤنٹر پر اس کے لیے کم از کم بھی متعدد منٹ درکار ہوتے ہیں۔

Scroll to Top