ہائیکورٹ آزادکشمیر کا بڑا فیصلہ،سابق چیف جسٹس دور میں بھرتی41 سے زائد ملازمین کی تقرریاں کالعدم

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)ہائیکورٹ آزادکشمیر کا بڑا فیصلہ،سابق چیف جسٹس کے دور میں بھرتی41 سے زائد ملازمین کی تقرریاں کالعدم قرار۔

ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ آزادکشمیر نے سابق چیف جسٹس کے دور میں آئی ٹی اور کلریکل سیکشن میں بھرتی کیے گئے 41 سے زائد ملازمین کی تقرریاں کالعدم قراردیدی۔

یاد رہے کہ آزادجموں وکشمیر ہائی کورٹ میں سابق چیف جسٹس صداقت حسین راجہ کے دور میں جنوری سے 8جون 2025ء تک کی گئی تمام تقرریاں اور ترقیابیاں چیلنج کردی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق درخواست گزاروحید عارف ایڈووکیٹ کی جانب سے خواجہ محمد اکبر ایڈووکیٹ نے عدالت العالیہ میں رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ہائیکورٹ میں جنوری سے 8جون 2025ء تک کی جانے والی ترقیابیاں اورخالی ہونے والی اسامیوں پر تقرریاں نہ صرف خلاف میرٹ ہی نہیں بلکہ ہائیکورٹ پروسیجر کے بھی منافی ہیں۔

درخواست میں ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ اعلیٰ سطحی کمیشن تشکیل دیکر ان تمام تقرریوں اور ترقیابیوں کی چھان بین کی جائے

درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ہائیکورٹ کے جو افسران و ملازمین ان تقرریوں اور ترقیابیوں میں ملوث ہیں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

درخواست میں سٹینوگرافرسمیت دیگر اسامیوں پر کی گئی تقرریاں منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

جبکہ پٹیشن میں عدالت العالیہ میں تعینات تمام افسران کی تعلیمی ڈگریاں،اسناد اور سرٹیفکیٹس کی تصدیق کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔

پٹیشن میں ترقیاب اور تعینات ہونے والے ہائی کورٹ کے ملازمین کو بھی فریق بنایا گیا ہے اور چیف جسٹس عدالت العالیہ سے کیس کی فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں:ملٹری ڈپلو میسی کی شاندار مثال ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بااثر ترین شخصیت قرار

Scroll to Top