مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزاد کشمیر میں 13 سال سے محکمہ تعلیم ٹیکنیکل ایجوکیشن کے سیکنڈری اساتذہ کیلئے سلیکشن بورڈ منعقد نہ ہو سکا،
ترقیابی کے منتظر اساتذہ 13 سال سے انتظار کی سولی پر لٹک رہے ہیں، ذمہ داران نے آنکھیں بند کر لیں، چیف سیکرٹری سے نوٹس کا مطالبہ۔
ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن گزشتہ 13 سال سے فنی مضامین پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری کیلئے سلیکشن بورڈ منعقد کرنے میں ناکام رہا ۔
یہ غیر معمولی تاخیر اسکول سطح پر ٹیکنیکل ایجوکیشن کو شعوری طور پر نظر انداز کرنے کے مترادف ہے، جس پر تعلیمی و سماجی حلقے شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم کے سیکرٹری بذاتِ خود سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہیں، اس کے باوجود سلیکشن بورڈ کا مسلسل التوا اس بات کا ثبوت ہے کہ فنی تعلیم کو ادارہ جاتی سطح پر اہمیت نہیں دی جا رہی۔ ٹیکنیکل تعلیم جدید دور کی بنیادی ضرورت ہے، جسے اسکول سطح پر مضبوط بنیاد فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ موجودہ وقت میں حکومت آزاد کشمیر اسکولوں میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کو مکمل طور پر ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یہ سوچ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ تعلیمی ترقی کے اہداف کے بھی سراسر منافی ہے۔
تعلیمی و سماجی حلقوں نے حکومت سے پْرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کو ختم کرنے کی اس غلط پالیسی پر نظرِ ثانی کرے اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کو بند کرنے کی سوچ کو ترک کیا جائے بلکہ اس کو مزید فعال اور مضبوط بنایا جائے۔
تعلیمی ماہرین واضح کرتے ہیں کہ ٹیوٹا (TEVTA) اسکول سطح کی ٹیکنیکل تعلیم کا متبادل ہرگز نہیں ہو سکتی، کیونکہ TEVTA اْن نوجوانوں کے لیے مخصوص ہے جو رسمی تعلیم سے باہر ہو چکے ہوتے ہیں اور انہیں فوری ہنر درکار ہوتا ہے۔
اس کے برعکس، اسکولوں میں دی جانے والی ٹیکنیکل تعلیم ذہین، تخلیقی اور رجحان رکھنے والے طلبہ کو ان کے مستقبل کے لیے صحیح سمت فراہم کرتی ہے۔چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، وزیر تعلیم، اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے 13 سال سے رکے ہوئے سلیکشن بورڈ کا انعقاد یقینی بنائیں، اور اسکول سطح پر ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبے کو فعال بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:گجرات : کرکٹ میچ کے دوران اوور نہ دینے پر کھلاڑیوں کے ہاتھوں کپتان قتل