مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) ڈی ایچ او حویلی ڈاکٹر جواد افضل کیانی ، ایڈمن کیڈر آفیسر بی ۔ 18 کو عہدہ سے تبدیل کر کے نظامت اعلیٰ صحت عامہ مظفر آباد حاضر کر دیا گیا۔
ڈاکٹر جواد افضل کیانی کی جگہ ڈاکٹرسید حسن علی شاہ ایس ایم او بی 18 حال ڈی ایچ او باغ کو تا حکم ثانی ڈی ایچ او حویلی کا اضافی چارج تفویض کئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی بھرتیوں اور ریکارڈ چھپانے پر ڈی ایچ او حویلی عہدے سے برطرف، پانچ سال تک پابندی
عائد کردی تھی ۔
سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے محکمہ صحت میں بے ضابطگیوں پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (DHO) حویلی، ڈاکٹر جواد افضل کیانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا کہ موصوف نے بھرتیوں کے دوران جعلسازی کی اور پبلک ڈاکومنٹس متاثرہ فریق کو فراہم کرنے سے انکار کیا۔
عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسے افسران عوام کا حق کھانے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب ہوتے ہیں۔
اسی بنیاد پر سپریم کورٹ نے نہ صرف انہیں عہدے سے برطرف کیا بلکہ یہ بھی حکم دیا کہ آئندہ پانچ برس تک ڈاکٹر جواد افضل کیانی کو کسی بھی ضلع میں DHO کے طور پر تعینات نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے معاملے کی مکمل چھان بین کے لیے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو ہدایات جاری کر دیں تاکہ باقی ملوث افراد اور نیٹ ورک کو بھی سامنے لایا جا سکے۔
یاد رہے کہ محکمہ صحت آزاد کشمیر عرصہ دراز سے جعلی بھرتیوں، سفارشی تقرریوں، میڈیسن کی چوری اور نان کوالیفائیڈ افراد کی تعیناتیوں کے الزامات کی زد میں ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ خوش آئند تو ہے لیکن اصل امتحان یہ ہے کہ آیا حکومت اور اعلیٰ عدلیہ باقی کیسز میں بھی اسی طرح سخت ایکشن لیں گے یا یہ فیصلہ محض ایک وقتی کارروائی ثابت ہوگا۔عوامی سطح پر اس فیصلے کو کرپشن کے خلاف ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اعلیٰ عدالت اسی طرح ایکشن لیتی رہی تو محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں میں کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔ ورنہ محض تبادلوں اور کرسی بدلنے سے نظام کی خرابی ختم نہیں ہوگی۔
مزید یہ بھی پڑھیں:انوارالحق سرکار کی انصاف دشمن پالیسی ،احتساب بیورو غیرفعال، 500 سے زائداہم کیس ختم